وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ یوریا کی پیداوارتاریخ کی بلندترین سطح پرہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی ویز اور دیگر وزاء کے ساتھ اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملکی تاریخ میں یوریاکی سب سےزیادہ پیداوار2021 میں ہوئی، یوریا کی پیداوارتاریخ کی بلندترین سطح پرہے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ یوریا کھاد اسمگلنگ کرنے والے 4 ٹرک پکڑے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عالمی منڈی میں یوریا کھاد کی قیمت11 ہزار روپے ٹن ہے، یوریاکی مصنوعی قلت پیداکی جارہی ہے، فروری میں لاکھوں ٹن یوریا پیدا ہوگی۔
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ فرٹیلائزرپلانٹس کوسستی گیس فراہم کررہےہیں، سستی گیس کی وجہ سےیوریاکی قیمتوں میں کمی ہے،اور اسی کے ذریعے کسانوں کو سبسڈی دی جاتی ہے۔
حماد اظہر نے مزید بتایا کہ پاکستان میں روزانہ25 ہزارٹن یوریابن رہا ہے۔
دوسری جانب وزیر صنعت و پیداوار خسرو بختیار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوریا کے مصنوعی بحران پرقابو پالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں یوریا کی فی بوری1800روپےمیں فروخت ہورہی ہے ، چین سے20لاکھ یوریا کی بوریاں پورٹ پرآگئی ہیں ، دنیامیں یوریا کی فی بوری11 ہزار روپے میں فروخت ہورہی ہے۔
خسرو بختیار نے کہا ہے کہ یوریا اسمگلنگ کی روک تھام پرخصوصی نظررکھے ہوئے ہیں ، کسانوں کو400ارب روپے کی سبسڈی دے رہے ہیں ، کھاد کی اسمگلنگ کا ذخیرہ بلوچستان سےپکڑا،تانے بانے گھوٹکی سے مل رہےہیں۔