کچلے جانے کے بعد تیزی سے ٹھیک ہونے والے بعض پھول اور پودے


لندن: قدرت کے کارخانے میں حیرت انگیز راز چھپے ہیں، بعض پھول اور پودوں میں ایسے خواص پائے جاتے ہیں کہ وہ چوٹ اور زخم کو نہ صرف سہہ لیتے ہیں بلکہ وہ خود کو بہت تیزی سے ٹھیک بھی کرلیتے ہیں۔

سائنس دانوں کے مطابق آرکڈ اور مٹر کے پھولوں میں یہ صلاحیت موجود ہوتی ہے کہ اگر انہیں توڑا مروڑا جائے تو وہ صرف 10 سے 48 گھنٹوں میں اپنی مرمت آپ کرسکتے ہیں جو ایک قابلِ قدر رفتار ہے۔ اس کے پودے مڑنے، بل کھانے اور پاؤں سے کچلے جانے کے باوجود بھی خود کو سیدھا کرلیتے ہیں۔ اس کے برخلاف کئی اقسام کے پودے اور پھول اس چوٹ کو نہیں سہہ پاتے اور مرجاتے ہیں۔

یونیورسٹی آف پورٹس ماؤتھ کے پروفیسر اسکاٹ آرمبرسٹر اور ان کی ٹیم نے برطانیہ، یورپ، آسٹریلیا، شمالی اور جنوبی امریکا کے 23 پھولوں اور ان کے پودوں کا مشاہدہ کیا۔ ان میں چوٹ لگنے اور توڑنے یا مروڑنے کا جائزہ لیا۔ بعض پھولوں کو ان کے اصلی رخ سے 45 سے 90 درجے تک کھینچا گیا اور کچھ دیر کے لیے باندھ کر رکھا گیا۔

واضح رہے کہ اکثر پھولوں کی نسل خیزی کا انحصاران کے جنسی حصوں، رس خارج کرنے والی نلکیوں، اسٹگما اور دیگر حصوں کی سیدھ پر ہوتا ہے اور جیسے ہی انہیں چھیڑا جائے وہ تباہ ہوجاتے ہیں۔ ماہرین نے دیکھا کہ جب بعض پھولوں کو ٹیڑھا کیا گیا اور پھر چھوڑا گیا تو وہ اپنے سارے جنسی اعضا اور اہم حصوں کو دوبارہ پہلے والی حالت پر لے آئے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ بعض پودے کے ہر پھول پر زور ڈال کر جب چھوڑا گیا تو ہر پھول دھیرے دھیرے اپنی پہلی حالت میں واپس آگیا اور بالکل صحت مند ہوگیا۔ بعض پھول اگر دائیں جانب جھکے تھے تو بحال ہونے کے بعد دوبارہ بائیں جانب ہی رخ کرگئے۔ ان میں لیزی نامی پھول بھی شامل ہے۔

اس نتیجے سے ثابت ہوا کہ پھول اور بعض اقسام کے پودے اپنے نقصان کا ازالہ کرنا خوب جانتے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں