کراچی میں گزشتہ تین دنوں سے انٹرنیٹ کی معطلی نے روزمرہ کی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور آن لائن خدمات پر انحصار کرنے والے افراد کو مالی نقصان پہنچایا ہے۔ انٹرنیٹ کی یہ معطلی، جس سے وائی فائی، موبائل ڈیٹا اور سوشل میڈیا ایپس جیسے فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام پر مسائل کا سامنا ہے، شہریوں کے لیے شدید مشکلات کا باعث بنی ہے۔
احتجاجات اور ٹرانسپورٹ کی مشکلات سے مزید مشکلات
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں کی اسلام آباد کی طرف مارچ کے دوران احتجاجات کے باعث صورتحال مزید خراب ہوئی ہے، جہاں روڈ بلاک اور بیریکیڈز نے انٹرنیٹ کی معطلی کو مزید بڑھا دیا۔ کراچی، جو کہ ایک بڑی شہر ہے، ابھی تک عوامی نقل و حمل کے نظام میں مشکلات کا شکار ہے، جس کی وجہ سے شہر کے بہت سے افراد آن لائن کیب سروسز پر انحصار کرتے ہیں جو انٹرنیٹ کی معطلی سے بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔
طلبہ، ملازمین اور کاروباری افراد پر اثرات
انٹرنیٹ کی معطلی نے طلبہ اور پیشہ ور افراد کے لیے مشکلات پیدا کی ہیں، جو نہ صرف کام کرنے میں بلکہ سفر کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ آقدس جعفر، جو ایک نجی کمپنی میں ملازم ہیں، نے انٹرنیٹ کے مسائل کی وجہ سے بائیکیا ایپ کا استعمال تقریباً ناممکن ہونے کی شکایت کی۔ اسی طرح، ناہا، جو باقائی میڈیکل یونیورسٹی کی طالبہ ہیں، نے ٹرانسپورٹیشن کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافے کی شکایت کی۔
رائڈرز بھی اسی طرح کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں، جو ایپس کے ذریعے حاصل ہونے والی اجرتوں پر مکمل طور پر انحصار کرتے ہیں۔ خدا بخش، جو یانگو کے ڈرائیور ہیں، نے ایپ کی ناقص فعالیت کی شکایت کی۔
چھوٹے کاروباری مالکان اور مواد تخلیق کرنے والوں کو بھی مشکلات
چھوٹے کاروباری مالکان اور مواد تخلیق کرنے والے افراد بھی انٹرنیٹ کی معطلی سے متاثر ہو رہے ہیں۔ ماہام طارق، جو مےہم بیکز کی مالک ہیں، نے بتایا کہ ان کا کاروبار مکمل طور پر انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر منحصر ہے، جس کے معطل ہونے سے ان کی کاروباری سرگرمیاں متاثر ہو رہی ہیں۔ سید طلال رضوی، جو اٹٹیٹیوڈ ایپیرل کے مالک ہیں، نے بھی اپنے کاروبار کی لوجسٹکس میں خلل اور آن لائن اشتہارات میں مالی نقصان کی شکایت کی۔
مواد تخلیق کرنے والے افراد بھی اسی صورت حال سے دوچار ہیں۔ ضیا تبراک، جو اسٹریٹ فوڈ پی کے کے بانی ہیں، نے کہا کہ انٹرنیٹ کی معطلی کی وجہ سے مواد اپ لوڈ کرنا اور اس کی پرفارمنس متاثر ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں برانڈ ڈیلز بھی ضائع ہو رہی ہیں۔
عوامی غم و غصہ اور غیر یقینی صورتحال
سینئر صحافی زارار کھوڑو نے اس صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلسل غیر یقینی کی صورتحال معیشت کو متاثر کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معیشتیں استحکام کے بغیر نہیں چل سکتیں، اور اس قسم کی غیر یقینی عوام میں غم و غصہ پیدا کرتی ہے۔
آخرکار، کراچی میں انٹرنیٹ کی معطلی صرف ایک تکلیف دہ صورتحال نہیں ہے بلکہ یہ شہر کی معیشت اور شہریوں کی روزمرہ زندگی کے لیے ایک سنگین دھچکا ہے۔