امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کے الزامات کی دو قراردادوں کی منظوری دے دی گئی تھی جس کے بعد اب یہ معاملہ آئندہ ہفتے سینیٹ میں پیش کیا جائے گا۔
سینیٹ میں ڈونلذ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی کے لیے ایوان نمائندگی کی ڈیموکریٹ اسپیکر نینسی پلوسی پیش کریں گی۔
اپنے خلاف مواخذے سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ مواخذےکی کوشش سےکوئی فائدہ نہیں ہو گا کیونکہ امریکی عوام کے لیے مواخذے سے زیادہ اہم دوسری چیزیں ہیں۔
انہوں نے اپنے خلاف تحریک چلانے والی ڈیموکریٹس پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کام وہ خود نہ کر سکے اب وہ ریپبلکنز سے کہہ رہے ہیں کہ وہ کر دیں حالانکہ ڈیموکریٹس ایوان میں انہیں بے قصور ثابت کرنے کے سوا کچھ نہ کر سکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ڈیموکریٹس نے ایوان میں امریکی تاریخ کا غیر شفاف ترین کام کیا اور اب سینیٹ سےکہہ رہے ہیں کہ وہ شفاف کام کرے۔
گزشتہ برس دسمبر کے آخر میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے سے متعلق دو الزامات کی منظوری کے لیے ایوان نمائندگان میں ووٹنگ ہوئی جنہیں بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا۔
اختیارات کے غلط استعمال سے متعلق قرارداد کو 197 کے مقابلے میں 216 ووٹوں سے منظور کیا گیا جب کہ کانگریس کے کاموں میں مداخلت کی قرارداد کو 198 کے مقابلے میں 209 ووٹ پڑے۔
بعدازاں امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ٹرمپ کی جانب سے اختیارات کے غلط استعمال اور کانگریس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات میں دو آرٹیکلز کی منظوری دے دی۔
ایوان سے منظور ہونے کے بعد مواخذے کی کارروائی کی سماعت اب 100 رکنی امریکی سینیٹ میں کی جائے گی جہاں ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے۔