پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین لندن میں علاج پر توجہ دے رہے ہیں اور انہوں نے سیاسی سرگرمیوں سے مکمل طور پر دوری اختیار کر رکھی ہے۔
جہانگیر خان ترین شوگر کمیشن رپورٹ جاری ہونے کے فوراً بعد پاکستان سے اپنے چارٹر طیارے میں برطانیہ گئے تھے اور وہ گزشتہ 5 ہفتوں سے اپنے ہمپشائر کنٹری ہوم میں مقیم ہیں۔
لندن میں جہانگیر ترین کی سرگرمیوں کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں لیکن انتہائی قابل اعتماد ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما نے کوئی سیاسی ملاقاتیں نہیں کیں۔
جہانگیر ترین نے لندن سے 60 میل دور اپنے کنٹری ہوم سے لندن کے 4 دورے سینٹرل لندن میں ڈاکٹر کے پاس معائنے کے لیے کیے لیکن انہوں نے خبروں میں آنے سے بچنے کے لیے سیاست دانوں سے ملاقات سے گریز کیا۔
خیال رہے کہ حکومت چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی رپورٹ کا فرانزک کرنے والے کمیشن کی حتمی رپورٹ منظر عام پر لے آئی ہے جس کے مطابق جہانگیر ترین، مونس الٰہی، شہباز شریف اور ان کے اہل خانہ، اومنی گروپ اور عمرشہریار کی چینی ملز نے پیسہ بنایا۔
فرانزک آڈٹ رپورٹ میں چینی اسیکنڈل میں ملوث افراد کےخلاف فوجداری مقدمات درج کرنے اور ریکوری کرنےکی سفارش کی گئی ہے جبکہ رپورٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ ریکوری کی رقم گنےکے متاثرہ کسانوں میں تقسیم کردی جائے۔