کراچی:
پاکستان سپر لیگ غیر ملکی کرکٹرز میں اس لیے بھی مقبول ہے کہ کبھی معاوضوں کے معاملے میں تاخیر نہیں کی گئی، اس بار بھی سب کو معاہدے کے تحت 70 فیصد رقم ادا کر دی گئی، طے شدہ طریقہ کار کے تحت پی سی بی ادائیگیاں کرتا ہے جنھیں بعد ازاں فرنچائزز کے ریونیو شیئر سے منہا کر لیا جاتا ہے۔
ایک کھلاڑی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 70 فیصد رقم کا چیک ہمیں موصول ہوچکا، بقیہ 30 فیصد رقم ایونٹ کے بعد ملے گی، انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل کا یہ پانچواں ایڈیشن ہے اور اب تک کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی کھلاڑی کو معاوضے کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی ہو، اسی لیے غیرملکی کرکٹرزاس میں شرکت کوترجیح دیتے ہیں۔
دوسری جانب پی ایس ایل 5کے آغاز سے قبل اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر معطل عمر اکمل کا چیک روک لیا گیا،اس حوالے سے رابطے پر پی سی بی کے ترجمان نے تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے بیٹسمین کی رقم روک لی گئی ہے، اگر انھیں پہلے ہی معاوضہ مل چکا تو ہم واپسی کا کہہ سکتے ہیں، ہر معاہدے میں یہ شق شامل ہوتی ہے۔