لاہور:
پیس پاور سے مضبوط کیوی قلعہ مسمار کرنے کی تیاری جاری ہے جب کہ ہفتے کو شروع ہونے والے پہلے ٹیسٹ کیلیے پاکستانی ٹیم نے گذشتہ روز بھی بھرپور مشقیں کیں۔پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین پہلا ٹیسٹ ہفتے کو ماؤنٹ مانگونئی میں شروع ہوگا،ٹورنگا میں موجود مہمان کرکٹرز نے گذشتہ روز ٹریننگ کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صلاحتیوں کو نکھارا،ممکنہ پلیئنگ الیون کی ٹاپ آرڈر میں شامل شان مسعود اورعابد علی کے بعد اظہر علی نے نئی گیند کا سامنا کرتے ہوئے طویل سیشن میں فٹ ورک بہتر بنایا،حارث سہیل نے بھی مہارت بہتر بنانے کی کوشش کی۔
فواد عالم اور پہلے ٹیسٹ کیلیے کپتان محمد رضوان نے اچھی پریکٹس کی، بیٹنگ فارم بہتر بنانے کیلیے کوشاں فہیم اشرف بھی ایکشن میں نظر آئے، ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شرکت کے بعد ٹیسٹ اسکواڈ کو جوائن کرنے والے شاہین شاہ آفریدی نے محمد عباس اور نسیم شاہ کے ساتھ لائن و لینتھ بہتر بنانے کا سلسلہ جاری رکھا۔
یاسر شاہ اور ظفر گوہر بھی اسپن کا جادو جگانے کیلیے کوشاں رہے، پلیئنگ الیون میں تجربہ کار لیگ اسپنر کو شامل کیے جانے کا امکان ہے،قومی ٹیم کے گذشتہ ٹیسٹ کا حصہ بننے والے انجرڈ بابر اعظم کا خلا پْر کرنے کیلیے حارث سہیل مضبوط امیدوار ہیں۔
اسد شفیق کی جگہ بولنگ آل راؤنڈر فہیم اشرف کو کھیلنے کا موقع دینے پر غور ہو رہا ہے۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم زبردست فارم میں ہے، اس نے بھارت اور ویسٹ انڈیز کیخلاف مسلسل 2،2فتوحات حاصل کیں، کیریبیئنز تو میزبان پیس بیٹری کے سامنے دونوں بار اننگز کی شکست سے دوچار ہوئے۔
کیوی بیٹنگ لائن میں کین ولیمسن جیسا ستون موجود ہے، بچی کی پیدائش کی وجہ سے ویسٹ انڈیز کیخلاف دوسرا ٹیسٹ نہ کھیل پانے والے کپتان کیلیے ول ینگ کو جگہ خالی کرنا ہوگی۔
کین ولیمسن کو ٹام لیتھم،ٹام بلنڈل،روس ٹیلر اور ہینری نکولس کی خدمات میسر ہیں،ٹرینٹ بولٹ، ٹم ساؤدی اور نیل ویگنر جیسے پیسرز بھی سلیکشن کیلیے دستیاب ہوں گے،ڈیرل مچل اور مچل سینٹنر میں سے کسی ایک کو میچ کھیلنے کا موقع ملے گا۔ یاد رہے کہ 58باہمی ٹیسٹ میچز میں پاکستان نے 25اور حریف نے 12 جیتے جبکہ 21ڈرا ہوئے۔
نیوزی لینڈ میں 31 مقابلوں میں گرین کیپس نے 10میں فتح پائی،7میں مات ہوئی جبکہ 14ڈرا ہوئے،گذشتہ ٹور میں پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میں 8وکٹ، دوسرے میں 138 رنز سے شکست ہوئی تھی، دونوں ٹیمیں ماؤنٹ مانگونئی میں پہلی بار مقابل ہورہی ہیں۔
کپتان محمد رضوان کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کیخلاف ہم دفاعی کھیل پیش کرنے کے بجائے جارحانہ حکمت عملی اپنائیں گے، بیٹسمین بچاؤ کی کوشش نہیں اٹیک کرینگے، شان مسعود، عابد علی، اظہرعلی، حارث سہیل اور فواد عالم سب بڑی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ویسٹ انڈیز کی طرح ٹاپ آرڈر فلاپ ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ کیویز نے جو سلوک کیریببئنز کے ساتھ کیا ہم ان کے ساتھ کرنے کی کوشش کریں گے، جو کنڈیشنز ہمارے لیے مشکل ہیں وہ میزبانوں کے لیے بھی ہوں گی، ہماری بولنگ میں اتنا دم خم ہے کہ ان کی بیٹنگ کو ٹکر دے سکیں،ہمارے پاس محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور یاسر شاہ جیسے تجربہ کار بولرز موجود ہیں۔ ٹیسٹ جیتنے کے لیے حریف کی 20وکٹیں حاصل کرنا ضروری ہے،ہم اسی کو پیش نظر رکھتے ہوئے پلان بنائیں گے۔
دورہ انگلینڈ میں ٹیل اینڈرز کی مزاحمت اور کیویز کیخلاف کوئی حکمت عملی تیار کیے جانے کے سوال پر رضوان نے کہا کہ بولرز ابتدائی 5 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد سہل پسندی کا شکار نہیں ہوتے، بعض اوقات قسمت ساتھ نہیں دیتی، جس سیشن کی وجہ سے انگلینڈ میں ہم ٹیسٹ ہارے اس میں جوز بٹلر اور ووکس کے کیچ آگے پیچھے گرتے رہے، اس بار بھی ہم 100 فیصد کارکردگی دکھانے کی کوشش کرینگے۔
انھوں نے کہا کہ ماؤنٹ مانگونئی میں پچ کی تیاری مکمل ہونے پر ہی ہم پلیئنگ الیون کا فیصلہ کرینگے، فی الحال گھاس موجود اور گراؤنڈ مین کا کہنا ہے کہ اسے کاٹیں گے،وہ کتنی گھاس کاٹتے ہیں یہ دیکھنا ہوگا۔