عالمی شہرت یافتہ اداکارہ پریانکا چوپڑا کی والدہ مدھو چوپڑا نے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ پریانکا چوپڑا کو اصولوں پر سمجھوتہ نہ کرنے اور تہذیب و تمیز کا دامن تھامے رکھنے کے فیصلے پر کئی فلمیں چھوڑنی پڑیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اداکارہ کی والدہ مدھو چوپڑا نے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ پریانکا چوپڑا نے جب فلم انڈسٹری میں قدم رکھا، تو وہ اس کے کیریئر کے ابتدائی سالوں میں ہر قدم پر اس کے ساتھ تھیں، اس کی میٹنگ سے لے کر مالی معاملات، ہر چیز کا خیال انہیں رکھنا ہوتا تھا، وہ اس کی مینجر تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ابتداً یہ ہر ایک کی باتوں میں آکر وہی کرتی جیسا ان سے کہا جاتا، جو جس وقت بلاتا میٹنگ کے لئے پہنچ جاتی، جو جس طرح کا کام کرنے کے لئے کہتا یہ راضی ہوجاتی، کیونکہ اسے معلوم نہیں تھا کہ فلم اور بیوٹی انڈسٹری کیسے کام کرتی ہے۔
اداکارہ کی والدہ نے بتایا کہ انہوں نے پریانکا کے قانونی معاملات پر نظر رکھنے کی خاطر قانون کی تعلیم حاصل کی جبکہ ان کے پاس اچھے وکیل موجود تھے۔ فنانس جانتی تھی تو مالی معاملات دیکھنے میں مسئلہ نہیں ہوا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پھر ایک وقت ایسا آیا کہ انہوں نے اپنے لئے کچھ اصول اور حدود کا تعین کیا، جیسا کہ پریانکا 7 یا 7:30 کے بعد کوئی ملاقات یا کام کے حوالے کوئی فون کال موصول نہیں کرے گی۔ فلم سائن کرتے وقت غیر ضروری اور تہذیب سے عاری سین ریکارڈ نہیں کروائے گی جس کے بعد اسے کئی فلمیں چھوڑنی پڑیں۔
مدھو چوپڑا نے مزید بتایا کہ انہوں نے پریانکا پر کبھی دباؤ نہیں ڈالا کہ اس نے اپنا کیریئر اداکاری کے میدان میں ہی بنانا ہے، جب فلموں کی آفرز کم ہوئیں تو پریانکا کے لئے واپسی کے دروازے ہمشہ کھلے رکھے وہ کبھی بھی واپس لوٹ کر اپنی تعلیم مکمل کرکے کوئی دوسرا کیریئر شروع کرسکتی تھی لیکن اپنے اصولوں پر کسی قیمت پر سمجھوتہ نہیں کر سکتی تھی۔
اسے سکھایا کہ اگر وہ خود اپنی اہمیت نہیں جانے گی یا کروائے گی تو لوگ کبھی اسے اہمیت نہیں دیں گے۔ اگر یہ خود کو کمتر سمجھے گی تو لوگ بھی اسے کم تر سمجھیں گے۔
انہوں نے بتایا اب جب پریانکا اپنے کیریئر اور شادی شدہ زندگی میں سیٹ ہے تو وہ اپنی تمام تر توجہ اپنی نواسی مالتی میری چوپڑا پر مرکوز کرنا چاہتی ہیں اور اب اس کے ساتھ وقت گزارنا چاتی ہیں۔