لاہور ہائیکورٹ نے پتنگ بازی پر پابندی کے خلاف درخواستوں پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 10 روز میں جواب طلب کرلیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مامون رشید شیخ نے محمد علی سمیت دیگر دو شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی جس میں پتنگ بازی پر پابندی کو چیلنج کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل خالد ظفر نے نشاندہی کی کہ پتنگ بازی پر پابندی سے اس سے منسلک افراد ایک بہت بڑی تعداد بے روزگار ہو گئے ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ آئین کسی بھی شہری کو اپنا کاروبار کرنے کی اجازت دیتا ہے لیکن پتنگ بازی پر پابندی سے اس سے منسلک افراد کو بے روزگار کرنا آئین حقوق کی نفی ہے اور آئین کی دفعات کے منافی ہے۔
وکیل خالد ظفر نے استدعا کی کہ پتنگ بازی پر پابندی کو ختم کیا جائے تاکہ اس سے منسلک افراد کو دوبارہ روزگار ملے۔
عدالت نے درخواست گزار کی استدعا پر پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کرکے 10 روز میں جواب طلب کرلیا۔