پاکستان کو جنوبی ایشائی ممالک میں شامل نہ کرنے پر ’ممبئی فلم فیسٹیول‘ کو تنقید کا سامنا

پاکستان کو جنوبی ایشائی ممالک میں شامل نہ کرنے پر ’ممبئی فلم فیسٹیول‘ کو تنقید کا سامنا


ثقافت اور فن کے ذریعے اتحاد کو فروغ دینے کا دعویٰ کرنے والے ’ممبئی فلم فیسٹیول‘ کو جنوبی ایشیائی ممالک کے اہم ممالک کی فہرست سے پاکستان کو نکالنے پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ’ممبئی فلم فیسٹیول‘ کا انعقاد ہر سال بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے دارالحکومت ممبئی میں ہوتا ہے، جس میں پورے خطے کے ممالک کی فلموں کو پیش کیا جاتا ہے۔

اس فلم فیسٹیول کا مقصد فلم اور سینما کے ذریعے خطے میں امن و ثقافت کو فروغ دینا ہے، ماضی میں اس فلم فیسٹیول میں پاکستانی فلموں کو بھی جگہ دی گئی۔

رواں سال فلم فیسٹیول کی جاری کردہ جنوبی ایشیائی ممالک کی فہرست میں ’افغانستان، میانمار، بنگلہ دیش، بھارت، بھوٹال، مالدیپ، نیپال اور سری لنکا‘ کو شامل کیا گیا، تاہم پاکستان کو اس فہرست میں شامل نہیں کیا گیا۔

تاہم پاک بھارت کشیدہ تعلقات کے باعث رواں برس پاکستان کو جنوبی ایشائی ممالک کے اہل ممالک کی فہرست سے نکال دیا گیا، جس پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے فلم فیسٹیول کی موجودہ چیئرپرسن پریانکا چوپڑا سمیت دیگر تمام منتظمین کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ مذکورہ فلم فیسٹیول میں سیاسی دباؤ کے باعث 2016 میں پاکستانی فلم ’جاگو ہوا سویرا‘ کی نمائش روک دی گئی تھی۔یہ فلم 1960 کی دہائی میں بنی تھی، جس میں بھارتی اداکار بھی شامل ہیں۔

خیال رہے کہ فلم فیسٹیول کے منتظمین کی جانب سے پاکستان کو فہرست میں شامل نہ کرنے پر کوئی معذرت یا وضاحت جاری نہیں کی گئی جس کے باعث انہیں سوشل میڈیا صارفین شیدی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں اور مطالبہ کر رہے ہیں کہ پاکستانی فلم سازوں کو بھی موقع فراہم کیا جائے گا۔

سوشل میڈیا صارفین کے مطابق پاکستان جنوبی ایشیا کا اہم ترین ملک ہے اور اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا جب کہ پاکستانی فلمیں بھی خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے بھارت کے بعد دوسرے نمبر پر آتی ہیں۔

صارفین نے فلم فیسٹیول منتظمین سے مطالبہ کیا کہ ممبئی فلم فیسٹیول کی نمائش کے لیے پاکستانی فلم سازوں کو اپنی فلمیں پیش کرنے کی اجازت دی جائے۔


اپنا تبصرہ لکھیں