کراچی: پاکستان جونیئر لیگ کا منصوبہ تاحال جان نہ پکڑ سکا جب کہ اسٹریمنگ رائٹس لینے کیلیے صرف ایک امیدوار کمپنی سامنے آئی۔
پاکستان جونیئر لیگ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کا ڈریم پروجیکٹ ہے، انھوں نے اکتوبر میں پہلے ایڈیشن کے انعقاد کا اعلان کیا تھا، حقوق کی فروخت کیلیے کچھ عرصے سے کوششیں جاری ہیں مگر سامنے آنے والا ردعمل خاصا مایوس کن ہے، ٹائٹل اسپانسر شپ کے بعد لائیو اسٹریمنگ ٹینڈر میں بھی بورڈ کو سخت مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
0 لاکھ روپے کی بڈ دی، یہ ریزرو پرائس 4 کروڑ 20 لاکھ روپے کا تقریبا17 فیصد بنتا ہے، مذکورہ چینل کو بھی تین سالہ معاہدے میں زیادہ دلچسپی ہے مگر بورڈ بعض وجوہات کی بنا پر ایک برس کا ہی کنٹریکٹ چاہتا ہے، اب پیر کو مذاکرات ہوں گے البتہ صورتحال میں بڑی تبدیلی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں ٹائٹل اسپانسر شپ کیلیے بھی ریزرو پرائس کے 25 فیصد سے بھی کم کی بولی لگی تھی، اس میں تین کمپنیز شریک ہوئیں، ایک کو بڈسیکیورٹی جمع نہ کرانے پرڈس کوالیفائی کر دیا گیا تھا، بورڈ نے 3 سال کیلیے 44 کروڑ80 لاکھ روپے ریزرو پرائس رکھی تھی، دونوں کمپنیز نے سالانہ 3 اور تین سال کیلیے 9 کروڑ روپے کی بولی دی تھی۔
نئی بڈ جمع کرانے میں بھی زیادہ اضافہ نہ ہونے پر پی سی بی نے ٹینڈر منسوخ کرتے ہوئے خود ہی ٹائٹل اسپانسر شپ کی فروخت کا فیصلہ کیا تھا، ٹی وی رائٹس میں بھی ممکنہ عدم دلچسپی نظر آنے پر سرکاری چینل پر ہی میچز دکھانے کا فیصلہ کیا جا چکا، آمدنی میں سے 72 فیصد حصہ پی سی بی اور 28 فیصد چینل کا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق انگلینڈ سے سیریز کے بعد ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ بھی ہونا ہے، ایسے میں جونیئر لیگ میں کون دلچسپی لے گا، ویسے بھی لوگ اسٹارز کو دیکھنا پسند کرتے ہیں، بچوں کے میچز کی کامیابی کا امکان کم ہے۔
دوسری جانب چیئرمین بورڈ کو انگلینڈ میں چھٹیاں مناتے ایک ماہ سے زائد وقت ہو چکا، وہ آئی سی سی میٹنگز کے بعد سے واپس نہیں آئے،ان کی عدم موجودگی میں کئی حل طلب معاملات التوا کا شکار ہیں۔ بورڈ ترجمان کے مطابق وہ کرکٹ سے متعلق چند میٹنگز کی وجہ سے وہاں رک گئے ہیں۔