پاکستان افریقی ملکوں کے ساتھ سیکیورٹی تعاون بڑھانا چاہتاہے، وزیر خارجہ


وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت خطے کی سیکیورٹی کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، افریقی ملکوں کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کو فروغ دینا چاہتا اور اسی مقصد کے حصول کے لیے اسلام آباد میں 700 سےزائد سفارتی اہلکار تربیت حاصل کررہے ہیں۔

اسلام آباد میں سفیروں کی دو روزہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آفریقہ مستقبل کا برصغیر ثابت ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ افریقہ کا 2 ٹریلین ڈالر سے زائد جی ڈی پی ہے جہاں شرح نمو میں اضافہ ہورہا ہے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ افریقہ اپنی صلاحیتوں سے مکمل استفادہ نہیں کررہا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے سیکیورٹی اہلکاروں نے افریقی امن میں اہم کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے افریقی ملکوں کے ساتھ سیاسی تعلقات ہیں اور ماضی میں افریقی ملکوں کو نوآبادیات نظام سے آزادی حاصل کرنے میں پاکستان کا کردار رہا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کا افریقی ملکوں کے ساتھ عسکری و تجارتی روابط تعاون کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔

انہوں نے افریقی ممالک سے حکومتی اور عوامی رابطوں کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افریقی ممالک کے ساتھ ویزے میں آسانیاں پیدا کررہے ہیں۔

پاکستان کی طرح افریقی ممالک بھی منی لانڈرنگ سے متاثر ہیں، صدر مملکت

صدر مملک ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ پاکستان اور افریقی ممالک کے بیشتر مسائل نوعیت کے اعتبار سے یکساں ہیں اور دنوں ہی ممالک منی لانڈرنگ سے متاثرہ ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کے افریقی ملکوں کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں۔

صدر مملک نے کہا کہ جب سے حکومت نے اقتدار میں آئی تب سے افریقی ممالک کے ساتھ روابط کے فقدان کو دور کرنے کے لیے کوشاں ہیں اور اس کے مثبت پیش رفت بھی سامنے آئے۔

ان کا کہنا تھا کہ افریقہ کے ساتھ سفارتی عملے کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا کیونکہ پاکستان کے افریقہ سے امن اور دیگر شبعوں میں تاریخی تعلقات رہے۔

انہوں نے کہا کہ افریقہ میں امن قائم کرنے میں پاکستان کا اہم کردار رہا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ’ملک میں دہشت گردی اور سیکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر دنیا نے پاکستان کو نظر انداز کیا لیکن اب سیاسی اور سماجی صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ ہی پاکستان عالمی سطح پر اپنا تشخص بنا رہا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ’ملکی معیشت میں گزشتہ چند ہفتوں سے بہتر آرہی ہے، جوں جوں پاکستان کی معیشت پھیل رہی ہے مواقع پیدا ہور ہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی طرح افریقہ بھی منی لانڈرنگ جیسے مسائل سے دور ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اقتصادی سطح پر افریقہ کے ساتھ یکطرفہ نہیں بلکہ دوطرفہ ہیں‘۔

علاوہ ازیں ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ’وزیراعظم عمران خان نے ملک میں تین بڑے مسائل غربت، تعلیم اور خوارک پر روشنی ڈالی اور یہ ہی مسائل افریقی ممالک کو بھی درپیش ہیں‘۔

انہوں نے کہا وزیراعظم عمران خان نے تینوں مسائل کے تدارک کے لیے خاطرخواہ اقدامات اٹھا ئے لیکن پڑوسی ملک (بھارت) نے خطے میں تینوں مسائل پر ہماری ترجیحات کو اہمیت نہیں دی لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنے مقصد سے پسپائی اختیار کرلیں گے۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان جیسے ملکوں میں امن کا قیام انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفارتخانوں کو ملکی تجارت اور سیاحت کو مد منظر رکھنا ہوگا۔


اپنا تبصرہ لکھیں