کراچی:
کستان اسٹاک مارکیٹ 2275 پوائنٹس کی کمی کے نتیجے میں کریش کرگئی اور سرمایہ کاروں کے کھربوں روپے ڈوب گئے۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی بازار حصص شدید مندی کا شکار ہوگیا اور لین دین معطل کردیا گیا۔ کورونا وائرس اور سعودی عرب کے سیاسی حالات نے تیل کی عالمی مارکیٹس اور بازار حصص پر گہرا اثر ڈالا اور سعودی حکومت نے تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی کردی۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 30 فیصد کمی کے باعث کئی ممالک کی اسٹاک مارکیٹس کریش کرگئیں جس کے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر بھی شدید منفی اثرات مرتب ہوئے اور مارکیٹ تیزی سے نیچے آگئی۔ صورتحال اس حد خراب ہوگئی کہ مارکیٹ عارضی طور پر بند کرنی پڑی۔
شدید مندی کے سبب اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار 45 منٹ کے لیے معطل کردیا گیا۔ اسٹاک مارکیٹ پہلی مرتبہ رسک مینجمنٹ کے لیے باضابطہ طور پر بند کی گئی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے قواعد کے مطابق مارکیٹ 4 فیصد گرنے کی صورت میں خودکار نظام کے تحت بند ہوجاتی ہے اور ٹریڈنگ بند کردی جاتی ہے لیکن ان قواعد پر آج پہلی مرتبہ عمل کیا گیا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ پونے گھنٹے بعد بحال ہوئی تو اس کے بعد بھی مارکیٹ میں گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا۔
ادھر ایشیائی اسٹاک مارکیٹس شدید مندی کا شکار رہیں، جاپان اسٹاک مارکیٹ میں 7فیصد، چینی اسٹاک مارکیٹ میں 3فیصد،ہانگ کانگ ساڑھے تین فیصد، جنوبی کوریا4فیصد،بھارت 3فیصد،سنگاپوراسٹاک مارکیٹ میں 4فیصد، تھائی لینڈاسٹاک مارکیٹ میں 6فیصد اور بنگلہ دیش میں 2.2فیصد کمی ہوئی۔