پاکستانی خاتون فائزہ شاہین نے برطانیہ کی لیبر پارٹی سے راہیں جدا کرلیں۔
فائزہ شاہین نے لیبر پارٹی پر نسل پرستی اور اسلاموفوبیا کا الزام عائد کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
انہیں چنگفورڈ اور ووڈفورڈ گرین سیٹ سے انتخابات میں حصہ لینا تھا تاہم انہیں بدھ کو بتایا گیا کہ پارٹی نے انہیں اسرائیل اور غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں پر تنقید پر سوشل میڈیا پوسٹس کو لائک کرنے کے بعد معطل کر دیا ہے۔
لیبر پارٹی کی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی (NEC) کی جانب سے نامزد کرنے سے انکار کے بعد فائزہ شاہین نے استعفیٰ دیا۔
فائزہ شاہین لیبر پارٹی کے اندر اسلاموفوبیا اور نسل پرستی کے خلاف آواز اٹھاتی رہی ہیں، اپنے خیالات کی وجہ سے انہیں لیبر پارٹی کے لیڈر کیئر اسٹارمر کی ناپسندیدگی کا سامنا رہا۔
فائزہ شاہین نے کہا ہے کہ پارٹی کے اندر غیر منصفانہ سلوک اور دشمنی کا شکار ہوئی، مجھے جعلی وجوہات کے ذریعے امیدوار کے طور پر نامزد نہیں کیا گیا۔