بھارتی جونیئر ویمنز ہاکی ٹیم کی کھلاڑی ممتاز نے ویمنز جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں اپنی پرفارمنس سے تہلکہ مچادیا ہے۔
بھارت کو سیمی فائنل تک رسائی دلوانی والی جونیئر ہاکی ٹیم کی کھلاڑی ممتاز کا تعلق لکھنئو سے ہے جوکہ انتہائی غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں جبکہ ان کے والد اور والدہ سبزی فروش کرکے اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔
ایسے گھرانے اور غربت زدہ ماحول میں ممتاز کا آگے بڑھنا کسی کرشمے اور معجزے سے کم نہیں، ممتاز کی چھ بہنیں ہیں جن میں ان کا چوتھا نمبر ہے۔
لکھنئو کے علاقے کینٹ کے توپ خانہ محلے کی تنگ گلیوں میں رہنے والے اس گھرانے نے بھارت میں سب کی توجہ حاصل کرلی ہے جبکہ ان کی بیٹی ممتاز نے عالمی ویمنز جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں غیر معمولی کارکردگی کی بنیاد پر اپنے ملک کا نام بھی روشن کیا ہے۔
بچپن سے ہی ممتاز ہاکی کی دلدادہ رہی ہیں اور اسی ذوق و شوق اور لگن کو دیکھ کر ہی ان کے والدین نے ان کا داخلہ لکھنئو کے اسپورٹس کالج کے ڈی سنگھ بابو اسٹیڈیم میں کروایا تھا۔
ممتاز نے نہ صرف ویمنز جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں میلشیا کی ٹیم کے خلاف ہیٹ ٹرک گول کیے بلکہ انہوں نے کوارٹر فائنل میں ساؤتھ کوریا کے خلاف بہترین گول کرکے اپنی ٹیم کو سیمی فائنل تک پہنچنے کے لیے اہم کردار ادا کیا۔
جب ممتاز جنوبی افریقہ میں ہونے والے ویمنز جونیئر ہاکی ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں اپنے ملک کو جتوانے کے لیے محنت کررہی تھی تو دوسری جانب ہزاروں میل دوران کی والدہ سبزی فروخت کرنے میں مصروف تھی، وہیں ان کے والد مسجد میں اپنی بیٹی کی دعا کے لیے سجدے میں پڑے ہوئے تھے۔
ممتاز اس سے قبل بھی 2016، 2017 اور2018 میں بین الاقوامی سطح پر اپنی ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے ہاکی میں میدان میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرچکی ہیں۔
خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ممتاز کی بڑی بہن فرح کہتی ہیں جب ممتاز ہاکی کھیلنے جایا کرتی تھیں تو غیر ہی نہیں اپنے رشتہ داربھی طنز کیا کرتے تھے اورمذاق اڑاتے تھے۔
فرح کہتی ہیں کہ خدا کا شکر ہے کہ صبر اور لگن نے اب منظر پوری طرح تبدیل کردیا ہے اور وہیں لوگ اب تعریف کیا کرتے ہیں۔
آج ممتاز کے والد اور والدہ کو ان پر فخر محسوس ہوتا ہے اور ان کی والدہ کہتی ہیں کہ میری بیٹی سو بیٹیوں کے برابر ہے، وہ صرف باپ کے سر کا تاج نہیں بلکہ پورے لکھنئو اور ملک کا وقارہے۔
ان کی والدہ کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں نے ہمیں کیا کیا نہیں کہا اور کیسے کیس طعنے نہیں دیر لیکن قدرت نے آج سب کی زبان پر تالے لگادیے ہیں۔