عائشہ عمر نے اپنی والدہ کی سالگرہ کے موقع پر اپنی نجی زندگی کے بارے میں انکشافات کر تے ہوئے کہا ہے کہ ایک بیوہ (والدہ) عورت جس کے دو بچے تھے اس کے پاس مرحوم شوہر کے نام پرایک پائی بھی نہیں تھی۔
تفصیلات کے مطا بق پاکستان شوبز انڈسٹری کی نا مور اداکارہ ،میزبان و ما ڈل عائشہ عمر نے حال ہی میں سماجی را بطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنے والد کے انتقال کے بعد اپنے بچپن اور والدہ کی جدوجہد کی کہانی شیئر کی ہے۔
اس مقام تک پہنچنے کےلئے عائشہ عمر کو کتنی مرتبہ می ٹو کا سامنا کرنا پڑا؟
عائشہ عمر نے ایک نجی ٹی وی کے ڈرا مے کی شوٹنگ کے دوران اپنی والدہ کی سالگرہ کا کیک سا تھی اداکاروں کے ساتھ مل کر کا ٹا اور ان سب کو بھی اپنی خو شی میں شریک کیا۔
اداکارہ نے انسٹاگرام پر یہ ویڈیو شئیر کی اور ساتھ ہی اپنی بیوہ ماں کی جدوجہد کو بھی مدا حوں سے شئیر کیا ۔
عا ئشہ عمر نے اپنی پو سٹ میں لکھا کہ ایک بیوہ عورت جس کے دو بچے تھے اس کے پاس مرحوم شوہر کے نام پرایک پائی بھی نہیں تھی، اس عورت کے تمام بہن بھائی شادی شدہ تھے اور وہ یہ سمجھتے تھے کہ ان کی بہن کی جس خاندان میں شادی ہوئی ہے وہ ان کی معاشی اور جذباتی اعتبار سے اچھی دیکھ بھال کر سکیں گے۔
اداکارہ نے بتا یا کہ میری والدہ کے سسرال والوں نے خاندانی کمپنی کو تحلیل کردیا تھا جس کے بڑے شیئر ہولڈر میرے والد تھے، ان کا انتقال ہوگیا اور انہوں نے تمام تر رقم آپس میں ہی تقسیم کر لی ۔
پاکستانی فلمو ں اور ڈرامو ں میں اپنی اداکاری سے مختصر وقت میں نا م و شہرت پانے والی عا ئشہ عمر نے مزید بتا یا کہ یہ وقت ہمارے لیے بہت مشکل تھا جیسے ہی میرا کالج شروع ہوا میں نے ٹی وی کے کچھ پروجیکٹس کرنا شروع کردیے تاکہ میں اپنی تعلیم کے اخراجات ادا کرسکوں۔
عائشہ عمر کی زندگی کی اس حقیقت اور والدہ کی جدوجہد کے بارے میں جان کر جہا ں ایک طرف ان کے چا ہنے والےمداح ان کی بیوہ والدہ کو داد دئیے بغیر نہ رہ سکے وہیں ان کی اس پو سٹ کو پڑھ کر شوبز انڈسٹری کی شخصیات بھی بے حد متا ثر ہو ئی ۔