مظفر آباد: وادی نیلم میں برفانی تودے تلے دب کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد بڑھ کر 73 ہو گئی ہے جب کہ ملک بھر میں مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 97 ہو گئی ہے۔
اسٹیٹ ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (ایس ڈی ایم اے) کے مطابق وادی نیلم میں برفانی تودے تلے دبے مزید 11 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 73 ہو گئی ہے جب کہ مزید کئی افراد کے اب بھی ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
ایس ڈی ایم اے کے مطابق آزاد کشمیر میں بارش اور برفانی تودے گرنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 76 ہو گئی ہے جب کہ مختلف حادثات میں نیلم میں 22 دکانوں سمیت 107 مکانات جزوی یا 91 مکمل تباہ ہوئے۔
آزاد کشمیر میں برفانی تودے سے متاثر سرگن ویلی میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں اور حکومت نے فوجی ہیلی کاپٹرز سے امداد ی سامان متاثرہ علاقے میں پہنچا دیا۔
وزیراعظم عمران خان تمام سیاسی مصروفیات ترک کر کے آزاد کشمیر پہنچے جہاں وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے ان کا استقبال کیا۔
عمران خان کو برفانی تودے کے باعث ہونے والی تباہ کاریوں اور امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جس کے بعد انہوں نے مظفرآباد اسپتال کا دورہ بھی کیا اور مریضوں کی عیادت بھی کی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر )کے مطابق آرمی ہیلی کاپٹرز آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، پاک فوج کی ٹیمیں برف میں پھنسے لوگوں کو نکال رہی ہیں، آرمی کے ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، خیمے، کمبل، ادویات اور راشن بھی متاثرین کو پہنچائے جا رہے ہیں۔
بلوچستان کی صورتحال
اس کے علاوہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بھی شدید بارشوں اور برفباری کے باعث پیش آنے والے حادثات میں 21 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو چکے ہیں۔
زیارت اور قلعہ سیف اللہ میں شدید برفباری کے باعث اہم راستے اور رابطہ سڑکیں تاحال بند ہیں جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
برفباری کا 100 سالہ ریکارڈ
ادھر گلگت بلتستان میں بھی شدید برفباری کا سلسلہ جاری ہے اور برف باری کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔
استور اور ہنزہ کے بالائی علاقوں میں دوبارہ برف پڑنے سے موسم مزید سرد ہو گیا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق برف باری آج شام تک جاری رہنے کا امکان ہے، برفانی تودہ گرنے سے لواری چترال کی طرف سے ٹنل بند کر دی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق گلگت اسکردو روڈ 4 دنوں سے بند ہے، صرف بلتستان میں پچھلے 26 سالوں کے دوران یہ شدید ترین برفباری ہے۔
اسلام آباد اور اسکردو کے درمیان فضائی سروس بھی کئی روز سے معطل ہے جب کہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد مقامات پر رابطہ سڑکیں بند ہیں۔