نریندر مودی اور کنگنا رناوت سے متعلق نصیر الدین شاہ کابیان، حقیقت سامنے آگئی

نریندر مودی اور کنگنا رناوت سے متعلق نصیر الدین شاہ کابیان، حقیقت سامنے آگئی


بالی ووڈ سے تعلق رکھنے والے معروف سینیئر اداکار نصیر الدین شاہ سے منسوب سوشل میڈیا پوسٹ خوب وائرل ہو رہی ہے جس کی حقیقت سامنے آگئی ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی پوسٹ میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے ٹکٹ پر لوگ سبھا کے انتخابات میں حصہ لینے والی اداکارہ کنگنا رناوت سے متعلق ایک بیان کو اداکار نصیر الدین شاہ کے نام سے منسوب کیا جا رہا ہے۔

دعویٰ:

گردشی پوسٹ کے مطابق معروف اداکار نصیر الدین شاہ کا کہنا ہے کہ کنگنا رناوت کو نریندر مودی کے علاوہ تمام اداکارؤں سے مسئلہ ہے۔

تاہم بھارتی میڈیا نے اس وائرل پوسٹ کے حقائق کی جانچ کی تو حقیقت سامنے آگئی۔

نریندر مودی اور کنگنا رناوت سے متعلق نصیر الدین شاہ کابیان، حقیقت سامنے آگئی

حقیقت:

بھارتی میڈیا کے مطابق جب  اس حوالے سے مزید تفتیش کی گئی تو اس کی کڑی ایک پیروڈی اکاؤنٹ سے جاملی، یہ پیروڈی ایکس اکاؤنٹ (@naseruddin_shah) کے نام سے ہے جس نے 9 فروری 2021 کو یہ پوسٹ شیئر کی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ پیروڈی اکاؤنٹ اب مزید فعال نہیں ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سینیئر اداکار نصیر الدین شاہ کے نام سے منسوب اس جعلی اکاؤنٹ سے صرف وزیر اعظم نریندر مودی اور اداکارہ کنگنا رناوت کے بارے میں جعلی پوسٹ شیئر نہیں کی گئی بلکہ اس سے قبل 2021 میں جنوری اور فروری میں جاری کسانوں کے احتجاج کے بارے میں بھی جھوٹی معلومات پھیلائی گئی تھی۔

میڈیا کے مطابق 2021 میں بھی اداکار کے نام سے متعدد پوسٹ شیئر کی تھی جو کسانوں کے احتجاج سے متعلق جھوٹی معلومات پر مبنی تھیں، جس کے بعد مختلف میڈیا آؤٹ لیٹس نے اس اکاؤنٹ کو رپورٹ بھی کیا تھا۔

اس کے علاوہ نصیر الدین شاہ کی اہلیہ و اداکارہ رتنا پاٹھک شاہ نے 8 فروری 2021 کو ایکس (سابق ٹوئٹر) پر پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اس بات کی وضاحت بھی پیش کی تھی کہ اداکار نصیر الدین شاہ کا کوئی ٹوئٹر اکاؤنٹ نہیں ہے۔

نریندر مودی اور کنگنا رناوت سے متعلق نصیر الدین شاہ کابیان، حقیقت سامنے آگئی

نتیجہ:

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوشل میڈیا پر گردش ہونے والا اداکار نصیر الدین شاہ سے منسوب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی رہنما و اداکارہ کنگنا رناوت سے متعلق بیان جھوٹ پر مبنی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں