معروف بھارتی موسیقار و گلوکار اے آر رحمٰن نے انکشاف کیا ہے کہ میں نے جوانی میں کئی بار خودکشی کرنے کا سوچا تھا۔
اے آر رحمٰن نےآکسفورڈ یونین ڈیبیٹنگ سوسائٹی میں طلبا سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ مجھے جوانی میں کئی بار خودکشی کرنے کا خیال آیا تو میری والدہ نے اس طرح کے خیالات سے نجات حاصل کرنے کے لیے مجھے نصیحت کی کہ جب تم دوسروں کے لیے زندگی جینا شروع کرو گے تو پھر اس طرح کے خیالات نہیں آئیں گے۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ میری والدہ کی جانب سے میرے لیے سب سے خوبصورت نصیحت تھی۔
بھارتی گلوکار نے دوسروں کے لیے زندگی جینے کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی والدہ سے سیکھا ہے کہ دوسروں کے لیے زندگی جینا بہت ضروری ہے کیونکہ جو انسان دوسروں کے لیے جیتا ہے وہ خود غرض نہیں ہوتا اور یہی ایک انسان کی زندگی کا مطلب ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اسی لیے میں نے اپنی والدہ کی اس نصیحت کو بہت سنجیدگی سے لیا، چاہے انسان کسی کے لیے میوزک کمپوز کر رہا ہو، کچھ لکھ رہا ہو، کسی ایسے شخص کے لیے کھانا خرید رہا ہو جس کے پاس اپنے لیے خود کھانا خریدنے کے پیسے نہ ہوں یا بس کسی کو دیکھ کر مسکرا دے تو یہ وہ چیزیں ہیں جو ہمیں زندگی جینے کی وجہ دیتی ہیں۔
اے آر رحمٰن نے کہا کہ انسان اپنے مستقبل کے بارے میں نہیں جانتا اس لیے ہوسکتا ہے کہ مستقبل میں کچھ غیر معمولی چیزیں مل جائیں جن کا انسان نے تصور بھی نہ کیا ہو تو ایک پُر امید انسان ہمیشہ زندگی کی خواہش کرتا ہے اور میں بھی صرف اسی وجہ سے آج تک زندہ ہوں۔
اُنہوں نے روحانیت اور مذہب کے بارے میں زیادہ بات نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ہر انسان کی زندگی میں برا وقت آتا ہے لیکن ہمیں زندگی گزارنی ہے ہم سب کو خدا نے پیدا کیا اور ایک دن ہمیں اسی خدا کی طرف لوٹ کر واپس جانا ہے، یہ دنیا فانی ہے اور ہمیں نہیں پتہ کہ ہم کب کہاں ہوں گے اور روحانیت کو سب اپنے عقائد اور نظریے کے مطابق سمجھتے ہیں۔