مشہور زمانہ ہولی وڈ اداکارہ شارلیز تھیرون یہ بتانے میں بالکل بھی شرمندگی محسوس نہیں کرتی کہ ان کی والدہ نے والد کا قتل کیا۔
شارلیز تھیرون نے این پی آر نامی ویب سائٹ کو دیے انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ان کی والدہ نے اپنا بچاؤ کرتے ہوئے والد کی جان لے لی تھی۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘میں 15 سال کی تھی جب میں والد نے نشے کی حالت میں مجھ پر اور میری ماں پر گولیاں چلائیں، ہم دونوں ایک دروازے کے پیچھے چھپے تھے اور خوش قسمتی سے ہمیں ایک بھی گولی نہیں لگی، پھر والدہ نے والد پر حملہ کیا تاکہ مجھے کوئی نقصان نہ پہنچے’۔
شارلیز تھیرون کے مطابق ‘ہم جتنا اس واقعے کو یاد کرکے بات کرتے ہیں اتنا اندازہ ہوتا ہے کہ ہم اکیلے نہیں’۔
واضح رہے کہ شارلیز کی پیدائش جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ کے قریب ایک گاؤں میں ہوئی جہاں وہ اپنی والدہ جرڈا اور والد چارلز کے ساتھ رہتی تھیں۔
اپنے والد کے حوالے سے اداکارہ نے کہا کہ وہ نشے کے عادی اور بیمار انسان تھے اور ان کے ساتھ زندگی گزارنا نہایت مشکل تھا۔
والد کے قتل کی رات کو یاد کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ‘میرے والد اس رات اس حد تک نشے میں تھے کہ وہ ٹھیک سے چل بھی نہیں پارہے تھے، ان کے پاس بندوق بھی موجود تھی’۔
اداکارہ کا مزید کہنا تھا کہ ‘میں اور میری والدہ کمرے میں دروازے کے پیچھے چھپے ہوئے تھے اور والد کو کمرے میں داخل ہونے سے روک رہے تھے، جس کے بعد وہ پیچھے ہٹے اور انہوں نے دروازے پر ہی گولیاں چلادی’۔
شارلیز کا کہنا تھا کہ ‘انہون نے تین گولیاں ماری اور خوش قسمتی سے ہمیں ایک بھی نہیں لگی، جس کے بعد والدہ نے اپنے بچاؤ میں آگے بڑھ کر ان پر حملہ کیا اور قتل ہوگئے’۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ بتانے میں بالکل شرمندگی محسوس نہیں کرتی کہ انہوں نے بڑے ہوتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر گھریلو تشدد دیکھا۔
آسکر ایوارڈ یافتہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ‘یہ واقعات بتا کر مجھے یقین ہوتا ہے کہ میں اکیلی نہیں جس کے ساتھ ایسا ہوا، میں چاہتی ہوں لوگ جانیں کہ کیسا لگتا ہے جب ایک ایسے گھر میں موجود ہوں جہاں نشے کا عادی شخص بھی ہے اور وہ اپنے ساتھ رہنے والے دوسرے لوگوں کے ساتھ کیا کرتا ہے’۔
اداکارہ نے انٹرویو کے دوران یہ بھی انکشاف کیا کہ کئی سال قبل ایک فلم ہدایت کار نے انہیں اس وقت نامناسب انداز میں ہاتھ لگایا جب وہ ان کے گھر ایک اوڈیشن میں آنے کی دعوت دینے آئے تھے۔
شارلیز کے مطابق انہیں آج تک خود پر غصہ آتا ہے کیوں کہ اس رات جب وہ گھر سے جانے لگے تو بجائے ہدایت کار ان سے معافی مانگتے گھبرا کر انہوں نے ہی ہدایت کار سے معافی مانگ لی۔
اپنی ایک فلم ‘بومشیل’ میں اداکارہ ایک ایسی خاتون کا کردار نبھارہی ہیں جسے جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس حوالے سے اداکارہ نے کہا کہ ‘ہمیشہ ریپ ہی ہو یا جسمانی تشدد یہ ضروری نہیں، خواتین پر ذہنی دباؤ بھی ہوتا ہے جس کا سامنا انہیں ہر روز کرنا پڑتا ہے کہ کوئی انہیں نامناسب انداز میں ہاتھ نہ لگائے یا کچھ ایسا نہ ہوجائے کہ ان کی ملازمت ختم ہو’۔
واضح رہے کہ شارلیز تھیرون کی فلم ‘بومشیل’ جنسی ہراسانی کے موضوع پر مبنی ہے جس میں انہوں نے میگن کیلی نامی ٹی وی میزبان کا کردار نبھایا۔
فلم کی کہانی ایک ایسی خاتون پر مبنی ہے جو امریکی چینل فاکس نیوز کے لیے کام کرتی ہیں اور بعدازاں اس کے سی ای او روجر ایلز پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام لگاتی ہیں۔