معاشی خبروں کے مثبت ردعمل پر اسٹاک مارکیٹ میں تیزی واپس آ گئی


جمعرات کو اسٹاک مارکیٹ نے اپنی تیزی کا رجحان دوبارہ حاصل کر لیا، جس نے پچھلے سیشن کے نقصانات کو پلٹ دیا کیونکہ سرمایہ کاروں نے کئی مثبت معاشی پیش رفتوں پر ردعمل ظاہر کیا، جن میں فِچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری اور عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی شامل ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کا بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 116,901.13 پر بند ہوا، جو پچھلے بند 116,020.10 سے 881.03 پوائنٹس یا 0.76 فیصد زیادہ ہے۔

انڈیکس نے انٹرا ڈے کی بلند ترین سطح 117,216.02 کو چھوا، جو 1,195.92 پوائنٹس یا 1.03 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ سیشن کی کم ترین سطح 115,818.07 ریکارڈ کی گئی، جو 202.03 پوائنٹس یا 0.17 فیصد کی معمولی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

اسماعیل اقبال سیکیورٹیز کے سی ای او احفاظ مصطفیٰ نے کہا، “مارکیٹیں مختلف خبروں پر خوشی منا رہی ہیں، جن میں فِچ کی جانب سے بہتری، گردشی قرضوں کا حل اور تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی شامل ہے۔”

انہوں نے مزید کہا، “تیل کی قیمتوں میں کمی اور کم افراط زر کی توقعات، رئیل اسٹیٹ کے لین دین پر ٹیکس میں ریلیف کے ساتھ مل کر، یہ سب مثبت جذبات کا باعث بن رہے ہیں۔”

سرمایہ کاروں کا اعتماد فِچ ریٹنگز کے اس ہفتے کے شروع میں پاکستان کی طویل مدتی غیر ملکی کرنسی کے جاری کنندگان کی ڈیفالٹ ریٹنگ کو ‘CCC+’ سے بڑھا کر ‘B-‘ کرنے کے فیصلے سے بڑھا، جس کا آؤٹ لک مستحکم ہے۔ ایجنسی نے جاری آئی ایم ایف پروگرام کے تحت بہتر مالیاتی استحکام، بیرونی اکاؤنٹ کے استحکام اور مضبوط میکرو اکنامک مینجمنٹ کا حوالہ دیا۔

مارچ کے صارفین کی قیمتوں کے اشاریے کے اعداد و شمار سے میکرو اکنامک جذبات میں مزید اضافہ ہوا، جس میں افراط زر 0.69 فیصد تک سست روی کا شکار ہوا، جو سات سال سے زائد عرصے میں سب سے کم ماہانہ ریڈنگ ہے۔

بہتر معاشی جذبات کی ایک اور علامت میں، حکومت نے بدھ کو مارکیٹ ٹریژری بلز (ٹی-بلز) کی نیلامی کے ذریعے 965 ارب روپے کامیابی سے اکٹھے کیے، جو اس کے 850 ارب روپے کے ہدف سے زیادہ ہے۔

ایک ماہ اور چھ ماہ کی مدت کے لیے کٹ آف ییلڈ میں قدرے کمی واقع ہوئی، جبکہ دیگر کے لیے یہ مستحکم رہی۔ اس کے علاوہ، 400 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (فلوٹرز) کے ذریعے 261 ارب روپے اکٹھے کیے گئے۔

اس ہفتے کے شروع میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے گورنر جمیل احمد نے امید ظاہر کی تھی کہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی امریکہ کی جانب سے عائد کردہ جوابی محصولات کے اثرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوگی۔

پچھلے ہفتے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے محصولات کے اقدامات پر 90 دن کا وقفہ کرنے کا اعلان کیا تھا، جس سے پاکستان کی برآمدات پر پہلے عائد کردہ 29 فیصد ڈیوٹی کے بعد مذاکرات کے لیے جگہ پیدا ہوئی۔

بدھ کو، پی ایس ایکس نے اپنی دو روزہ جیتنے والی سلسلے کو ختم کرتے ہوئے 755.4 پوائنٹس یا 0.65 فیصد کی کمی کے ساتھ 116,020.11 پر بند ہوا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں