پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا کے خلاف اپیل پر ان کی نمائندگی کے لیے عدالت میں پیش ہونے والے سینئر وکیل سردار لطیف کھوسہ اور کم از کم 16 دیگر افراد کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی خراب ہونے والی لفٹ میں پھنس جانے کے بعد بحفاظت نکال لیا گیا۔
لفٹ کے اندر پھنسے لوگوں میں سے ایک عثمان گجر نے ڈان ڈاٹ کام کو تصدیق کی کہ لفٹ میں مجموعی طور پر 17 افراد پھنسے ہوئے تھے۔
توشہ خانہ کیس میں سابق وزیر اعظم کی 3 سال قید کی سزا کو معطل کرنے کی درخواست پر سماعت ختم ہونے کے بعد لطیف کھوسہ کمرہ عدالت سے باہر نکلے۔
واپسی پر وہ اور 16 دیگر افراد لفٹ میں موجود تھے کہ وہ خراب ہوگئی اور تمام افراد اس میں پھنس گئے، تاحال یہ بات معلوم نہیں ہو سکی کہ واقعہ کی اصل وجہ کیا تھی۔
اس کے بعد لطیف کھوسہ کی معاون وکیل سوزین جہاں کو ایک ویڈیو میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ 10 منٹ سے کھوسہ صاحب لفٹ کے اندر بند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان صاحب کو تو اندر بند رکھا ہے، اب وکلا کو بھی بند کردیا ہے، 20 لوگ لطیف کھوسہ کے ساتھ ہیں، اندر پنکھا بھی موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے انتظامیہ کو 10 بار مطلع کیا ہے، یہاں ہر کوئی اس کے بارے میں جانتا ہے لیکن کوئی ایکشن نہیں لے رہا، میرے باس اندر ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ اب آپ وکلا کو دم گھوٹ کر ماریں گے؟ آپ نے پہلے ہی عمران خان کو تو سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا ہے، اب وکلا کو بھی ماریں گے؟
سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیو میں عمران خان کی قانونی ٹیم کے ایک اور رکن بیرسٹر گوہر خان اور رکن سوزین جہاں کو لفٹ کو گراؤنڈ فلور پر بلانے کی کوشش میں بٹن دباتے ہوئے دیکھایا گیا۔
وہاں جمع ہونے والے دیگر وکلا نے بھی مقامی حکام کی جانب سے جواب نہ ملنے کی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اب تک انتظامیہ کا کوئی عملہ نہیں پہنچا۔
ویڈیو فوٹیج میں دکھایا گیا کہ وکلا سمیت درجنوں لوگ اسلام آباد ہائی کورٹ کی دوسری منزل پر لفٹ کے داخلی دروازے کے باہر جمع ہیں جب کہ وکلا نے پھنسے ہوئے افراد کو باہر نکالنے کی کوشش کی، ویڈیو میں ایک شخص کو لفٹ کی طرف ہوا دینے کے لیے پیڈسٹل فین بھی پکڑ رکھا تھا۔
ٹی وی فوٹیج میں موقع پر موجود فائر اینڈ ریسکیو ٹیم کو بھی دکھایا گیا، ٹیم کو معاملہ حل کرنے کے لیے خصوصی طور پر بلایا گیا تھا، آدھے گھنٹے سے زائد پھنسے رہنے کے بعد وکلا اور ریسکیو ٹیم کی اجتماعی کوششوں سے لوگوں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔
لفٹ کے دروازے کھولے گئے تو سردار لطیف کھوسہ اور دوسرے افراد کو اندھیرے میں ڈوبی لفٹ سے ایک ایک کر کے باہر نکلتے دیکھا گیا جب کہ اس کی تمام لائٹس بند ہو چکی تھیں۔
لطیف کھوسہ کے لفٹ سے باہر نکلنے کے بعد ساتھی وکلا نعرے لگاتے ہوئے لطیف کھوسہ کو عدالت کے احاطے سے باہر لے گئے۔
لفٹ کے اندر کی ایک ویڈیو سامنے آئی جس میں پھنسے ہوئے لوگوں کو دکھایا گیا جب کہ ان میں سے ایک شکص نے ان کی تعداد 17 بتائی۔