قیمت کم نہ ہونے پر ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز نے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دیدی

قیمت کم نہ ہونے پر ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز نے ملک گیر ہڑتال کی دھمکی دیدی


 کراچی: 

آل پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کے لیے اوگرا پرائسنگ فارمولے کو مقامی پیداواری قیمت کے ساتھ منسلک کرنے اور فی ٹن پیداواری قیمت 90 ہزار روپے پر منجمد کرنے کا مطالبہ کردیا۔یہ مطالبہ ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چئیرمین علی حیدر، وائس چئیرمین حاجی محمد اسحاق خان سمیت دیگر عہدے داروں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کی قیمتوں میں کمی کا اقدام نہ اٹھایا گیا تو ڈسٹری بیوٹرز و فروخت کنندگان ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال پر مجبور ہوجائیں گے، پاکستان میں ایل پی جی کی قیمت 204روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، مہنگی ایل پی جی عوام کے لیے مہنگائی کا بم ثابت ہورہی ہے جس کی وجہ سے دور دراز اور پس ماندہ علاقوں کے صارفین قیمتی لکڑی کو ایندھن کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان جن اشیاء کی قیمتوں کا نوٹس لیتے ہیں وہ چیزیں عوام کی دسترس سے باہر ہوجاتی ہیں، اوگرا صرف پوسٹ مین کا کردار ادا کررہا ہے جس کا پرائسنگ فارمولا ناقابل سمجھ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں ایل پی جی سعودی آرامکو کنٹریکٹ پرائس سے کم قیمت پر عراق، ایران اور متحدہ عرب امارات سے درآمد کی جارہی ہے جبکہ مقامی طور پر فی ٹن ایل پی جی پیداواری لاگت 35 سے 40 ہزار روپے ہے لیکن اس کے باوجود اوگرا ایل پی جی کی قیمتوں کا تعین کنٹریکٹ پرائس کے تناسب سے کررہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ جنوری 2021ء سے اب تک ایل پی جی کی قیمت میں 27.5 فیصد اضافہ ہوچکا ہے، سال 2016ء میں حکومت نے صارفین کو سستی گیس کی فراہمی کے لیے دو سرکاری گیس کمپنیوں کو ایل پی جی کی درآمد پر سبسڈی فراہم کرنے کی غرض سے درآمدہ ایل پی جی پر پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی عائد کیا لیکن اربوں روپے کی وصولیوں کے باوجود صارفین کو کوئی ریلیف نہیں ملا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے حکومت دونوں گیس کمپنیوں کو پی ڈی ایل فنڈ سے ایل پی جی درآمد کرنے کی ہدایت کرے۔


اپنا تبصرہ لکھیں