اپوزیشن جماعتوں نے ملک میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان نافذ نہ کرنے کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) کے متعدد رہنماؤں نے علیحدہ علیحدہ بیانات میں بلوچستان کے علاقے پنجگور اور نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کے نفاذ پر زور دیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں نے 2 مقامات پنجگور اور نوشکی میں سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر حملے کیے لیکن دونوں حملوں کو ناکام کردیا گیا جس کے نتیجے میں دہشت گردوں کا بھاری جانی نقصان ہوا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما آصف علی زرداری نے بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مادر وطن پر حملہ کرنے والے ’ناقابل معافی‘ ہیں۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان نافذ نہ کرنے کے منفی اثرات ظاہر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہمیں دہشت گردوں کی نرسریاں ختم کرنے کی ضرورت ہے، فوجیوں پر حملے کرنے والے لوگ ملک و قوم کے دشمن ہیں، ہمارے فوجی قوم کے قابل فخر بیٹے ہیں‘۔
انہوں نے سپاہیوں کی شہادتوں پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کےاہل خانہ سے تعزیت کی اور ان سے ہمدردی ظاہر کیا۔
اسی طرح پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بھی بلوچستان میں دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے جرات و بہادری مظاہرہ کرنے والے مسلح افواج کو ٹوئٹ کے ذریعےخراج تحسین پیش کیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم پُر عزم ہے۔
دوسری جانب چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے دہشت گردوںسے سختی سے نمٹنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف پوری قوم متحد ہے اور مسلح افواج کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی۔
پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی نفیسہ شاہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان نافذ نہ کرنے کی وجہ سے دہشت گرد ایک بار پھر فعال ہوگئے ہیں، وفاقی دارالحکومت بھی دہشت گردی سے محفوظ نہیں ہے۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کے نئی قومی سلامتی پالیسی (این ایس پی) کا اعلان کرنے کے اقدام پر اپوزیشن کو اعتماد میں نہ لینے پر بھی تنقید کی۔
خیال رہے کہ بدھ کی رات دہشت گردوں نے بلوچستان کے 2 اضلاع نوشکی اور پنجگور میں سیکیورٹی فورسز کی تنصیبات پر جدید اسلحے سے حملہ کردیا تھا۔
اس ضمن میں آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ نوشکی میں لائن آف ڈیوٹی کے دوران 3 فوجی اور ایک افسر شہید ہوئے جب کہ پنجگور میں لڑائی میں 4 فوجی زخمی اور 3 نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ نوشکی میں 5 حملہ آور مارے گئے جبکہ 4 دہشت گردجو پنجگور میں علاقے میں فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے انہیں گھیر کر مار دیا تھا جبکہ بدھ کی رات بھی 4 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔