اسلام آباد: قومی اقتصادی قونصل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) نے سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں سڑکوں کے 2 کھرب 90 ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دے دی۔
ایکنک اجلاس کی سربراہی وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کی اور ایک کھرب 65 ارب 67 کروڑ روپے لاگت کی 306 کلومیٹر طویل حیدرآباد سکھر موٹروے کی تعمیر کی منظوری دے دی۔
یہ منصوبہ بلڈ آپریٹ ٹرانسفر کی بنیاد پر مکمل کرنے کا خیال ہے جس میں 6 لینز کی موٹروے شامل ہے۔
یہ موٹروے جام شورو، ٹنڈو آدم، ہالہ، شہداد پور، نوابشاہ، مورو، دادو، نوشہرو فیروز، محراب پور، رسول پور، لاڑکانہ، خیر پور اور سکھر سے گزرے گی۔
یہ منصوبہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر مبنی ہے جس کے تحت ایک نجی پارٹی اس کی تعمیر کے لیے فنڈز فراہم کرے گی اسے ایک عرصے تک چلائے گی اور 25 برس مکمل ہونے پر بغیر کسی رقم کیا ادائیگی کے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو واپس کردے گی۔
ایم -6 موٹروے کا منصوبہ 33 ماہ کی مدت میں پایہ تکمیل تک پہنچے گا۔
ایکنک نے 77 ارب 90 کروڑ روپے لاگت کے 47.55 کلومیٹر خیبر پاس اقتصادی راہداری منصوبے، 26 ارب روپے لاگت کے 146 کلومیٹر طویل ہوشاب آوران خضدار ایم -8 سیکشن اور 20 ارب روپے کی لاگت کے موٹروے فیز-2 کی منظوری دی۔
خیبر پاس اقتصادی راہداری منصوبہ 2 حصوں پر مشتمل ہے جس میں پشاور طورخم موٹروے اور موٹروے سے بڈہ بیر کو منسلک کرنے والا لنک روڈ شامل ہے۔
ایم 8 پر ہوشاب، آواران، خضدار سیکشن منصوبے کے تحت 146 کلومیٹر طویل سڑک تعمیر کی جائے گی اور اس پر 26 ارب روپے لاگت آئے گی۔
اس وقت ہوشاب سے آواران تک موٹر ایبل ٹریک بلوچستان حکومت کے کمیونکیشن اور ورکس ڈپارٹمنٹ کے انتظامی کنٹرول کے تحت ہے، اس منصوبہ کو حتمی شکل دیتے وقت زیادہ تر موجودہ راستے کی پیروی کی گئی ہے۔
منصوبے کے تحت سڑک ہوشاب سے شروع ہوگی اور قلعہ درویش، آشال، ڈندر، سحرقلات، گوراری، لال جان، دودر،رضائی، نردین، مدک، مالار، لاباچ دارگوم سے ہوتی ہوئی آواران پرختم ہوگی، منصوبہ میں 100میٹر رائٹ آف وے کے لیے 29 ہزار 200 کنال کی اراضی اور سہولیات کی ری لوکیشن بھی شامل ہے۔
سوات موٹروے فیز 2 منصوبہ کے تحت چکدرہ سے فتح پورتک 79.69 کلومیٹر طویل 4 لین کی موٹروے کے لیے 10 ہزار کنال اراضی حاصل کی جائے گی۔
یہ موٹروے سوات ایکسپریس وے کی توسیع کا سلسلہ ہے اور اس منصوبہ کے لیے رائٹ آف وے 50 میٹر تجویز کیا گیا ہے۔