سندھ میں صوبائی محتسب کو پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016 سے 16 لاکھ سے زائد لوگ اپنی کاروں اور موٹر سائیکلوں کی نمبر پلیٹس کا انتظار کر رہے ہیں۔
ان 16 لاکھ میں سے 13 لاکھ 40 ہزار نمبر پلیٹس موٹر سائیکلوں کی اور تقریباً 3 لاکھ نمبر پلیٹس (کمرشل اور نان کمرشل) گاڑیوں کی ہیں۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو مطلوبہ فیس کی ادائیگی کے باوجود 2016 سے 3 لاکھ سے زائد نمبر پلیٹس جاری نہ کرنے کے بارے میں سندھ کے محتسب اعجاز علی خان نے 8 مارچ کو ڈان کی رپورٹ پر از خود نوٹس لیا تھا۔
محتسب نے محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو ہدایت جاری کی تھی کہ وہ بدھ کو (کل تک) اپنے موٹر وہیکل رجسٹریشن ڈائریکٹر کے ذریعے ایک جامع رپورٹ پیش کریں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محتسب آفس نے محکمہ ایکسائز سے زیر التوا نمبر پلیٹس کی سالانہ تفصیلات، ضلع وار ڈیٹا اور زیر التوا نمبر پلیٹس کے جلد اجرا کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے مرتب کی گئی کارروائی یا پالیسی کی تفصیلات طلب کی تھیں۔
محتسب آفس نے بڑی تعداد میں زیرالتوا نمبر پلیٹس کو کلیئر کرنے کے لیے ٹائم لائن بھی طلب کی ہے۔
گزشتہ روز ایکسائز حکام نے جواب جمع کروایا لیکن محتسب اس سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ اس میں ضلع وار ڈیٹا اور زیرالتوا نمبر پلیٹس کے اس ڈھیر کو ختم کرنے کی پالیسی شامل نہیں تھی۔