‎روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر عالمی سوگ: دکھی انسانیت کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان


روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر عالمی سوگ: دکھی انسانیت کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان

رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ

لزبن، پرتگال – 4 فروری 2025:

اسماعیلی مسلمانوں کے 49ویں امام پرنس کریم آغا خان چہارم 88 برس کی عمر میں لزبن، پرتگال میں وفات پا گئے۔ ان کے انتقال کی خبر پوری دنیا میں ان کے پیروکاروں کے لیے گہرے رنج و غم کا باعث بنی ہے۔

آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک (AKDN) نے ایک بیان میں ان کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرامن طور پر اپنے اہل خانہ کے درمیان دنیا سے رخصت ہوئے۔ ادارے نے ان کے اہل خانہ اور عالمی اسماعیلی برادری سے تعزیت کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ ان کے جانشین کا اعلان جلد کیا جائے گا، جو شیعہ اسماعیلی امامت کی تاریخی روایات کے مطابق نامزد کیے گئے ہیں۔

فلاحی خدمات کا عظیم باب بند ہو گیا

پرنس کریم آغا خان نے 1957 میں صرف 20 سال کی عمر میں اپنے دادا، سر سلطان محمد شاہ آغا خان کی جگہ امامت سنبھالی۔ انہوں نے گزشتہ چھ دہائیوں کے دوران دنیا بھر میں فلاحی، تعلیمی، صحت، ثقافت، اقتصادی ترقی اور بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے بے مثال خدمات انجام دیں۔

آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے انہوں نے درجنوں ممالک میں ہزاروں ترقیاتی منصوبے شروع کیے، جن میں آغا خان یونیورسٹی، یونیورسٹی آف سنٹرل ایشیا، آغا خان فاؤنڈیشن، آغا خان ہیلتھ سروسز اور دیگر کئی فلاحی ادارے شامل ہیں۔ ان کا مشن ہمیشہ دکھی انسانیت کی خدمت اور کمزور طبقوں کی مدد پر مرکوز رہا۔

عالمی شخصیات کا اظہار تعزیت

دنیا بھر میں ان کے انتقال پر سوگ کا سماں ہے۔ ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے صدر امیر مکھانی، سید فیاض حسن، راجہ زاہد اختر خانزادہ، اور آفتاب صدیقی نے پرنس کریم آغا خان کے انتقال کو دکھی انسانیت کے لیے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔

امیر مکھانی نے کہا: پرنس کریم آغا خان نہ صرف ایک روحانی رہنما تھے بلکہ وہ امن،رواداری اور خدمتِ خلق کی علامت تھے۔ سید فیاض حسن نے کہا: ان کی وفات سےپوری دنیا، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک، ایک عظیم محسن سے محروم ہو گئے ہیں۔ راجہ زاہد اختر خانزادہ نے کہا: انہوں نے ہمیشہ انسانیت کی بھلائی کے لیے کام کیا، ان کیخدمات کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔

آفتاب صدیقی نے کہا: دنیا ایک ایسے رہنما سے محروم ہو گئی جو ہر حال میں انسانیت کیبہتری کے لیے کوشاں رہا۔

اسماعیلی برادری کے لیے اہم اعلان متوقع

آغا خان چہارم کی وصیت کے مطابق، ان کے جانشین کا اعلان جلد کیا جائے گا، جو اسماعیلی روایات کے مطابق ان کی جگہ لیں گے۔ اس فیصلے کو امام کے اہل خانہ اور بین الاقوامی اسماعیلی قیادت کی موجودگی میں باضابطہ طور پر پڑھ کر سنایا جائے گا۔

دنیا بھر میں ان کے پیروکار آج غمزدہ ہیں، لیکن ان کی تعلیمات اور انسانیت کی خدمت کا مشن ہمیشہ زندہ رہے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں