دبئی:
متحدہ عرب امارات کے ’داغدارکرکٹرز‘ کیفرکردار تک پہنچ گئے جب کہ سابق کپتان محمد نوید اور شیمان انور بٹ پر 8 برس کیلیے کرکٹ کے دروازے بند کردیے گئے۔آئی سی سی اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے یو اے ای کے سابق کپتان محمد نوید اور شیمان انور کو اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا تھا، اب دونوں پر 8، 8 برس کیلیے کرکٹ کے دروازے بند کردیے گئے، سزا کی مدت 16 اکتوبر 2019 سے شمار ہوگی جب انھیں معطل کیا گیا تھا، جس کے بعد دونوں کے خلاف غیرجانبدار ٹریبیونل میں کارروائی کا آغاز ہوا، جس میں دونوں طرف سے تحریری اور زبانی دلائل دیے گئے۔
بعدازاں ٹریبیونل نے نوید اور شیمان کو آرٹیکل 2.1.1 اور 2.4.4 کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا، جس کے تحت دونوں ورلڈ کپ کوالیفائر2019 کے نتائج پر اثر انداز ہونے، رپورٹ نہ کرنے اور تحقیقات میں تعاون نہ کرنے میں ملوث پائے گئے۔
نوید کو متحدہ عرب امارات کے بھی اینٹی کرپشن کوڈ کی 2 شقوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا گیا، انھوں نے یواے ای میں 2019 میں کھیلے گئی ٹی 10 لیگ میں بھی کرپشن کی کوشش کی تھی۔
آئی سی سی انٹیگریٹی یونٹ کے جنرل منیجر الیکس مارشل نے سزاؤں کی مدت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نوید اور شیمان نے یواے ای کی کرکٹ میں ٹاپ لیول پر نمائندگی کی، نوید کپتان اور ملک کیلیے سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بولر تھے، شیمان نے اوپننگ بیٹسمین کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا اظہار کیا مگر دونوں کرپٹ سرگرمیوں میں ملوث ہوگئے، اس طرح انھوں نے اپنے ساتھیوں اور یواے ای کرکٹ کے تمام سپورٹرز کو دھوکا دیا، میں ٹریبیونل کی طرف سے دی گئی سزا سے مطمئن اور یہ ان تمام کرکٹرز کیلیے وارننگ ہے جو کرپشن کا ارادہ رکھتے ہیں۔