کراچی: مالی سال 20-2019 کے ابتدائی 9 ماہ میں کے ایس ای -100انڈیکس میں 13.78 فیصد ( منفی 17.22فیصد ڈالرز کی) کمی ہوئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اقتصادی سروے میں نشاندہی کی گئی ہے کورونا وائرس نقصان دہ تھا لیکن گزشتہ برس یکم جولائی سے 11 جون کے اعداد و شمار کا حساب کرین تو مارکیٹ نقصانات سے نمٹنے اور 3.62 فیصد اضافے میں کامیاب ہوئی۔
سروے کے مطابق مالی سال19میں مارکیٹ میں 19.11 فیصد کمی تھی جبکہ 10 ماہ کے عرصے میں 17.30 فیصد کمی تھی۔
سروے میں کہا گیا کہ 26 مارچ سے 31 مارچ کے درمیان انڈیکس میں 23.75 فیصد کمی آئی، اس عرصے کے دوران ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 8 فیصد کمی آئی۔
تاہم متوقع نقصان کے باعث حکومت کی جانب سے مارچ کی آخر میں اعلان کردہ مالی پیکج اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے شرح سود میں 425 بیسز پوائنٹس کمی کرتے ہوئے اسے 9 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
مالی سال 20 کی پہلی سہ ماہی میں ٹرن اوور کم رہا اور فروری میں سرمایہ کاروں نے شیئرز میں نقصان کے خدشے کے بعد سرمایہ کاری نہ کرنے کی خواہش کا عندیہ تھا تاہم اکتوبر سے جنوری تک پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرامز کے فنڈ، زرمبادلہ کی مستحکم شرح کے باعث مارکیٹ میں اضافہ ہوا۔
جولائی سے مارچ کے درمیان متحرک ہونے والے فنڈز کی 250 ارب روپے ہیں گزشتہ برس یہ تعداد 22 ارب روپے تھی۔
اس سال غیرملکیوں کے آف لوڈڈ شیئرز کی مالیت 13 کروڑ ڈالر ہے۔