سابق جنوبی افریقی کپتان اور کرکٹ کی دنیا کے معروف بلے باز اے بی ڈی ویلیئرز نے بابر اعظم کے پاکستان کی وائٹ بال ٹیم کے کپتان کے عہدے سے استعفے کے فیصلے پر اظہار خیال کیا۔
کل رات بابر نے اعلان کیا کہ وہ وائٹ بال کپتانی سے دستبردار ہو رہے ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ یہ وقت ہے کہ وہ اپنے کھیلنے کے کردار اور ذاتی ترقی پر توجہ دیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 31 مارچ کو بابر کو قومی ٹیم کے ٹی ٹوئنٹی اور ایک روزہ بین الاقوامی میچز کے کپتان کے طور پر دوبارہ مقرر کیا تھا۔ انہوں نے پہلے نومبر 2023 میں قومی ٹیم کی کپتانی چھوڑ دی تھی۔
اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے، ڈی ویلیئرز نے کہا کہ یہ فیصلہ بابر کو اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کرنے اور اپنی بہترین فارم میں واپس آنے کا موقع فراہم کر سکتا ہے۔
بابر کے ایکس پر کیے گئے پوسٹ پر ردعمل دیتے ہوئے، جنوبی افریقی کھلاڑی نے لکھا، “مبارک ہو! تم نے شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔ اب تمہارے لیے اپنی ٹیم کے لیے اور بھی زیادہ رنز بنانا باقی ہے۔”
ایک روز قبل، کپتان کے طور پر اپنے کردار کے بارے میں بات کرتے ہوئے بابر نے کہا کہ کپتانی ایک خوشگوار تجربہ رہی ہے لیکن اس نے ایک اہم بوجھ بھی بڑھا دیا ہے۔ “میں اپنی کارکردگی کو ترجیح دینا چاہتا ہوں، اپنی بیٹنگ سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں، اور اپنے خاندان کے ساتھ معیاری وقت گزارنا چاہتا ہوں، جو مجھے خوشی دیتا ہے،” انہوں نے زور دیا۔
“استعفیٰ دینے سے مجھے آگے بڑھنے کی وضاحت حاصل ہوگی اور میں اپنے کھیل اور ذاتی ترقی پر زیادہ توانائی مرکوز کر سکوں گا،” بابر نے لکھا۔
اپنی حمایت کے لیے شکرگزاری کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ وہ ایک کھلاڑی کے طور پر ٹیم میں اپنا کردار جاری رکھنے کے لیے پُرجوش ہیں۔
یہ دوسری بار ہے کہ بابر نے قومی ٹیم کی کپتانی چھوڑ دی ہے۔
انہوں نے اس وقت کپتانی چھوڑ دی جب پاکستان نے ایشیا کپ میں ناکام کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور یہ ناکامی ورلڈ کپ میں بھی جاری رہی، جہاں وہ سیمی فائنل تک پہنچنے سے پہلے ہی باہر ہو گئے۔