بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کورونا سے مرنے والوں کی لاشیں وطن واپس لانے کی اجازت


راولپنڈی: حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کورونا وائرس سے مرنے والوں کی لاشیں انفیکشن کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے وزارت صحت اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کرتے ہوئے وطن واپس لانے کی اجازت دے دی ہے۔

ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان عبد الستار کھوکھر نے ڈان کو بتایا کہ حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو کورونا وائرس کے متاثرین کی لاشوں کو وزارت قومی صحت کے ضابطوں پر عمل کرنے کے بعد وطن واپس لانے کی اجازت دی تھی۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ اب تک کتنے پاکستانی تارکین وطن نے اپنے اہلخانہ کے افراد یا احباب کی میت کو پاکستان منتقل کرنے کے لیے متعلقہ سفارت خانوں سے رابطہ کرچکے ہیں تو انہوں نے کہا اب تک ایسی کوئی لاش بیرون ملک سے پاکستان نہیں پہنچائی گئی ہے تاہم کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی منتقلی کے لیے دو درخواستیں فرانس اور بارسلونا سے موصول ہوچکی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایئر لائنز کے قواعد و ضوابط کی تعمیل کرتے ہوئے لاشیں سیل شدہ تابوت میں بند ہوں گی۔

ہدایات کے مطابق جو بھی ان لاشوں کے ساتھ رابطے میں آئے گا اسے لازمی طور پر حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا جس میں ہاتھ دھونے اور رابطے سے قبل اور بعد میں خود کو ڈس انفیکٹ کرنا شامل ہے۔

لاشوں کو سنبھالنے اور منتقل کرنے میں شامل عملے کو کم سے کم تعداد میں ہونا چاہیے اور انہیں مناسب ذاتی حفاظتی کٹس، دستانے، چہرے کی شیلڈ یا چشمیں ، این 95 ماسک اور جوتے پہننا چاہیے۔

ماحولیاتی سطح یا انتظار گاہیں جہاں طیارے میں منتقل ہونے سے پہلے جسم کو رکھا جائے اس میں جراثیم کش اسپرے اور اس کی صفائی کرنا چاہیے او لاش کو دس فیصد فارمالن سلوشن میں ڈوبے دو کپڑوں میں لپیٹ کر رکھا جائے۔

دریں اثنا پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی 380 مسافروں پر مشتمل خصوصی پرواز بدھ کے روز اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بارسلونا کے لیے روانہ ہوگئی۔

ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے پہلے تمام مسافروں کی اسکریننگ اور صحت کا جائزہ لیا گیا اور اس کے علاوہ ہوائی جہاز کو بھی ڈس انفیکٹ کیا گیا۔

پی آئی اے کی پرواز اسپین میں پھنسے پاکستانیوں کو لے کر اسلام آباد واپس آئے گی۔


اپنا تبصرہ لکھیں