بہتر مواد دکھانے کے تحت پی ٹی وی نیوز پر نئے پروگرامات کا آغاز


وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کے بعد پاکستان ٹیلی وژن (پی ٹی وی) نیوز نے یکم جون سے بہتر مواد کو نشر کرنے کے سلسلے میں متعدد نئے پروگرامات کا آغاز کردیا، دوسرے مرحلے میں مزید نئے پروگرامات شروع کیے جائیں گے۔

پی ٹی وی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے ہے کہ وزیر اعٖظم کی جانب سے سرکاری نشریاتی ادارے کے مواد میں تجدید کی ہدایات کے بعد یکم جون سے 9 نئے پروگرامات اور ٹاک شوز کا آغاز کیا جا رہا ہے۔

بیان میں بتایا گیا کہ سرکاری نشریاتی ادارے پر مواد کی تجدید کے پہلے مرحلے میں معروف صحافی اوویس توحید کے پروگرام سمیت منیبا مزاری اور نادیہ مرزا جیسی اینکرز کے پروگرامات بھی شروع کیے جا رہے ہیں۔

یکم جون سے پی ٹی وی نیوز پر جن نئے پروگرامات کو شروع کیا جا رہا ہے ان میں اوویس توحید کا پروگرام ‘ شاہراہ دستور’ نادیہ مرزا کا پروگرام ‘ ایوان سے عوام تک’ امتیاز گل کا میزبان مشال بخاری کے ساتھ تجزیوں پر مبنی پروگرام ‘ نکتہ امتیاز’ اور پی ٹی وی کے معروف میزبان سید انوار الحسن کا پروگرام ‘ سچ کا ساتھ’ اورمونا عالم کا پروگرام ‘ بدلتی رائے’ شامل ہے۔

ان پروگرام کے علاوہ پی ٹی وی نیوز یکم جون سے منیبا مزاری کا ہفتہ وار سماجی پروگرام ‘ سماج’ اور فیصل رحمٰن خان کا شخصیات کی مہمان نوازی پر مبنی پروگرام ‘ برجستان’ بھی نشر کرے گا۔

یہی نہیں بلکہ پی ٹی وی جرمن نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے (ڈی ڈبلیو) کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے تحت ڈی ڈبلیو کی اردو میں ڈاکیومینٹریز بھی نشر کرے گا۔

پی ٹی وی نیوز ڈی ڈبلیو کی ثقافت، کھیل اور سماجی مسائل پر بنائی گئی ڈاکیومینٹریز نشر کرے گا۔

پی ٹی وی کی جانب سے وزیر اعظم کی ہدایات کے بعد یہ قدم ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب کہ پی ٹی وی پر وزیر اعظم کی خواہش پر ترک ڈراما ‘ ارطغرل غازی’ بھی نشر کیا جا رہا ہے۔

‘ ارطغرل غازی’ کو نشر کرنے پر جہاں پی ٹی وی کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے، وہیں کئی شخصیات نے سرکاری ادارے پر غیر ملکی ڈرامے کو نشر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی ڈراما نشر کرنے پر پی ٹی وی انتظامیہ کو اچھا ملکی مواد نشر کرنے کے مشورے بھی دیے گئے، جس کے بعد اب پی ٹی وی انتظامیہ نے ابتدائی طور پر نیوز چینل پر نئے پروگرامات کا آغاز کیا ہے۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی پی ٹی وی نیوز چینل کی طرح انٹرٹیمنٹ چینل پر بھی نئے پروگرام نشر کرے گا، تاہم اس حوالے سے سرکاری نشریاتی ادارے کی جانب سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں