بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 5.63 فیصد کمی


اسلام آباد: پاکستان میں بڑے پیمانے پر پیداوار ( لارج اسکیل مینوفیکچرنگ) مستقبل قریب میں بہتر معاشی ماحول میسر نہ ہونے کی وجہ سے 6 ماہ میں سکڑنے لگی۔

ادارہ برائے شماریات (پی بی ایس ) کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں ایل ایس ایم انڈیکس میں مالی سال 20-2019 کے تیسرے ماہ میں سالانہ بنیاد پر 5.63 کمی ریکارڈ کی گئی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020 کے تیسرے ماہ میں بڑی صنعت 5.91 فیصد تنزلی کا شکار رہی۔

مالی سال 19-2018 میں ایل ایس ایم کے 3 شعبوں میں مقررہ ہدف 8.1 فیصد تھا جس کے مقابلے میں 3.64 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

واضح رہے کہ حکومت نے مالی سال 20-2019 میں 3.1 فیصد کا ہدف مقرر کیا تھا۔

فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق حالیہ ماہ میں الیکٹرانک مصنوعات میں 21.53 فیصد، کیمیکلز میں 4.97 فیصد، پیٹرولیم مصنوعات میں 7.82 فیصد اور آئرن اور اسٹیل کی مصنوعات میں 17.87 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

رپورٹ کے مطابق شعبوں کے لحاظ سے آئل کمپنیوں کی ایڈوائزری کمیٹی کے تحت 11 پیداواری آئٹموں میں 0.51 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ وزارت صعنت و پیداوار کے 36 آئٹموں میں 3.48 فیصد گراوٹ کا شکار رہے اور صوبائی بیورو شمارات کے 65 آئٹموں میں 1.63 فیصد کمی رہی۔

ادارہ شماریات کے مطابق رواں مالی سال میں صنعتی شعبے میں غیر معیاری کارکردگی کے باعث معاشی سست روی کا شکار رہی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایل ایس ایم 80 فیصد مینوفیکچرنگ پر مشتمل ہے اور مجموعی طور پر جی ڈی پی کا 10.7 فیصد بنتا ہے۔

اس کے برعکس، چھوٹی صنعتوں کی پیداوار 13.7 فیصد اور جی ڈی پی کا 1.8 فیصد بنتا ہے۔

محکمہ شماریات کے مطابق کرنسی کی قدر میں کمی کی وجہ سے آٹوموبائل کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا جس کی وجہ سے ممکنہ خریدار پریشان رہے۔

رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر اس مالی سال کے دوسرے مہینے کے دوران مذکورہ شعبے کی فروخت میں کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔

فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق ٹرک کی پیداوار میں 20.32 فیصد، بسوں کی 64.75 فیصد، جیپیں اور کاروں میں 52.70 فیصد، ایل سی وی میں 25.37 فیصد، موٹرسائیکل میں 25.37 فیصد اور ٹریکٹروں کی 25.69 فیصد کمی رہی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ قیمتوں میں ریگولیٹری ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے دواسازی شعبہ بھی متاثر رہا جس سے روپے کی قدر کم ہوئی اور درآمدی شعبے پر دباؤ بڑھا۔

علاوہ ازیں رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کے نتیجے میں سیرپ کی پیداوار میں 20.21 فیصد، ٹیبلیٹس میں 0.48 فیصد اور انجیکشن میں 6.15 فیصد میں کمی جبکہ کیپسول میں 3.6 فیصد میں اضافہ ہوا۔

مزید بتایا گیا کہ اسی طرح ، گنے کی کم پیداوار اور پچھلے سال کی انوینٹریوں سے آگے بڑھنے سے چینی کی صنعت کو مزید نقصان پہنچا۔

مزیدپڑھیں: پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 3 فیصد کمی

محکمہ شماریات کے مطابق تعمیراتی سرگرمیوں میں اضافے کے نتیجے میں میں غیر دھاتی معدنی مصنوعات سیمنٹ میں ستمبر میں 5.28 فیصد تک اضافہ ہوا تھا۔

رپورٹ کے مطابق علاوہ ازیں خوردنی تیل کی پیداوار اور چائے میں بالترتیب 0.40 فیصد اور 14.37فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

سرکاری اعداد وشمار کے مطابق تاہم اسی مہینے میں سبزیوں کے گھی کی پیداوار میں 0.97 فیصد اضافہ ہوا۔


اپنا تبصرہ لکھیں