بٹ کوائن کے خالق دنیا کا 15ویں امیر ترین شخص بن گئے

بٹ کوائن کے خالق دنیا کا 15ویں امیر ترین شخص بن گئے


بٹ کوائن کرنسی کے خالق ستوشی ناکاموتو دنیا کے 15 ویں امیر ترین آدمی بن گئے ہیں، حال ہی میں ہونے والے کرپٹو کرنسی کی قیمت میں اضافے کے باعث ستوشی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے۔

ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ستوشی کے کل اثاثوں کا تخمینہ 73 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے۔ ان اثاثوں کے بعد وہ وال مارٹ کے جم اور راب والٹن سے بازی لے گئے ہیں۔

اس مہینے بٹ کوائن کی قیمت 68 ہزار ڈالرز کی نئی سطح عبور کرگئی، یعنی اس کی قیمت میں پچھلے برس کے مقابلے میں 300 فیصد اضافہ ہوا۔

ایک پیشگوئی کرنے والے فارمولے کے تحت اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ قیمت رواں سال ہی 1 لاکھ ڈالر سے تجاوز کر جائے گی جس کے بعد ستوشی دنیا کے دس امیر ترین افراد میں شامل ہو جائیں گے۔

ستوشی نے ڈیجیٹل کرنسی کے حوالے سے اپنے وژن کا اظہار پہلی بار 2008 میں شائع ہونے والے ایک وائٹ پیپر میں کیا تھا اور چند مہینے بعد جنوری 2009 میں اسے لانچ کر دیا تھا۔

دوسری جانب چین میں کرپٹو مائننگ کے خلاف ایک بار پھر کریک ڈاؤن شروع ہوچکا ہے، جس کے بعد بِٹ کوائن کی قیمت میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔

چین کے قومی ترقیاتی و اصلاحاتی کمیشن (این ڈی آر سی) کی ترجمان مینگ وائی نے دارالحکومت بیجنگ میں آج ایک پریس کانفرنس کے دوران بٹ کوائن مائننگ پر کڑی تنقید کی۔

اُن کا کہنا تھا کہ اِس اقدام سے توانائی میں کافی کمی ہوتی ہے جبکہ یہ کاربن کے اِخراج میں اضافے کا سبب بھی ہے۔

مینگ وائی کا کہنا تھا کہ کرپٹو کرنسی کی پروڈکشن اور تجارت سے انڈسٹری کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ این ڈی آر سی کمرشل مائننگ اور حکومت کے ملکیتی انڈسٹری بزنس کو مدّنظر رکھ کر کرپٹو مائننگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرے گی۔

مینگ کے اِس بیان کے بعد بٹ کوائن کی قیمت میں 7 فیصد سے زیادہ کمی نظر آئی اور یہ ایک ہفتے سے زائد عرصے میں 60،889 ڈالر کی کم ترین سطح پر آگئی۔ بٹ کوائن کے بعد دوسری بڑی ڈیجیٹل کرنسی ایتھر 8 فیصد کمی کے بعد دو ہفتوں کی بد ترین کمی سے  4،297 ڈالر کی سطح پر دیکھی جا رہی ہے۔

رواں سال چین میں کرپٹو کرنسی کے خلاف یہ دوسری بار کارروائی کی گئی ہے۔ ’نیچر کمیونیکیشنز‘ نامی جریدے کی اپریل میں شائع شدہ تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں 75 فیصد سے زائد بٹ کوائن مائننگ اکاؤنٹس چین میں ہیں۔

بٹ کوائن کی قدر میں گراوٹ کے باوجود رواں برس اس کی قیمت 110 فیصد اضافے سے 69،000 کی رکارڈ سطح کو چھو چکی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں