لاہور:
وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں جاری آٹا و گندم بحران کے خاتمہ کے لیے 3 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی اصولی منظوری دیدی۔
گندم کی امپورٹ پر عائد60 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کی چھوٹ بھی دیدی ہے، یہ منظوری وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کی سفارشات پر دی گئی ہے۔
گندم امپورٹ کی باضابطہ منظوری آئندہ ہفتے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں دی جائیگی۔ ذرائع کے مطابق اس بات پر بھی غور کیا جا رہا ہے کہ گندم امپورٹ پر عائد 5 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس کو برقرار رکھا جائے یا اسے بھی ختم کردیا جائے۔
علاوہ ازیں پنجاب حکومت نے صوبے میں آٹا بحران کے خاتمے اور مستقبل میں اس سے بچنے کیلئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تعاون سے جدید کمپیوٹر سافٹ ویئر تیار کروا لیا ہے، یہ سافٹ ویئر 24 جنوری کو محکمہ خوراک کے حوالے کردیا جائیگا۔
پنجاب کی ہر فلور مل کو سافٹ ویئر ڈیش بورڈ میں شامل کر کے مخصوص لاگ ان اور پاس ورڈ فراہم کیا جائیگا اور اسے پابند کیا جائیگا کہ ہر مل روزانہ کی بنیاد پر اس سافٹ ویئر میں یہ تفصیلات فراہم کریگی کہ اس نے آج محکمہ خوراک سے کتنی گندم خریدی ہے اور اس کے پاس پرائیویٹ گندم کے سٹاکس کتنے ہیں اور اس نے آج کتنا آٹا تیار کیا اور کس پیکنگ اور مقدار میں کس ڈیلر اور دکاندار کو ارسال کیا، سافٹ ویئر میں فلور مل کا گیٹ پاس بھی سکین کر کے اپ لوڈ کیا جائے گا۔