وزیر اعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو کا آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے قانون سازی کو اپنے سیاسی ایجنڈے سے مشروط کرنا غیر جمہوری سوچ ہے۔
گزشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ’جس طریقے سے ہمارا وزیراعظم چل رہا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ پہلے ہمارا نیا وزیراعظم ہوگا، پھر آئینی ترمیم آئے گی‘۔
اسی بیان پر ردعمل میں وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ قانون سازی پارلیمنٹ کی بنیادی ذمہ داری اور فرض ہے، بلاول بھٹو کا اسے اپنے سیاسی ایجنڈے سے مشروط کرنا غیر جمہوری سوچ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاول کسی معاملے میں تو سیاسی بلیک میلنگ سے باہر آ کر بھی سوچیں، پارلیمنٹ کو سیاسی بلیک میلنگ کے لیے استعمال کرنےکی سوچ پی پی پی کے دعوؤں کی نفی ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت کو 6 ماہ میں قانون سازی کرنے کا حکم دیتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف کی مدت میں 6 ماہ کی مشروط توسیع دی تھی۔
حکومتی وزراء کی جانب سے متعدد بار کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ 6 ماہ کی مہلت سے قبل حل ہوجائے گا تاہم پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جن سے ایک نوٹی فکیشن نہیں بن سکا، وہ ایوان میں 6 ماہ میں کیسے اتفاق رائے پیدا کریں گے۔