آئی ایم ایف سے جلد قسط ملنے کی امید کے سبب اسٹاک ایکسچینج میں 764 پوائنٹس کا اضافہ

آئی ایم ایف سے جلد قسط ملنے کی امید کے سبب اسٹاک ایکسچینج میں 764 پوائنٹس کا اضافہ


پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں کاروبار کے دوران تیزی دیکھی گئی اور بینچ مارک ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ میں 764 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرض کی قسط جلد ملنے اور دیگر ذرائع سے غیر ملکی زرمبادلہ آنے کی توقع ہے۔

پی ایس ایکس کی ویب سائٹ کے مطابق ‘کے ایس ای 100 انڈیکس’ 764 پوائنٹس یا 1.78 فیصد اضافے کے بعد 43 ہزار 621 پوائنٹس پر بند ہوا۔

کاروباری دن کے اختتام سے قبل ایک موقع پر کے ایس ای 100 انڈیکس 43 ہزار 659 پوائنٹس تک پہنچ گیا تھا۔

انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز میں ریسرچ کے سربراہ رضا جعفری نے کہا کہ ہفتے کے آخر میں آئی ایم ایف کی جانب سے لیٹر آف انٹینٹ (آمادگی کا خط) اور سعودی عرب کی جانب سے مزید تعاون کی یقین دہانی سمیت دیگر مثبت پیش رفت سامنے آنے کے بعد یہ اثرات نظر آرہے ہیں۔

عارف حبیب کارپوریشن کے احسن محنتی نے مارکیٹ میں تیزی کے رجحان کی وجہ روپے کی قدر میں بحالی، آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی اطلاعات اور سعودی عرب کی جانب سے امدادی پیکج میں مزید اضافے کو قرار دیا۔

انہوں نے مارکیٹ میں تیزی کی وجہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کے اعلان کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کے لیٹر آف انٹنٹ کو بھی قرار دیا۔

آئی ایم ایف سے آمادگی کا خط موصول

وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے ڈان کو بتایا تھا کہ گزشتہ ماہ دستخط کیے گئے اسٹاف لیول ایگریمنٹ اور میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فِسکل پالیسیز کے تحت پروگرام کی بحالی کے لیے آئی ایم ایف کی جانب سے جمعہ کے روز لیٹر آف انٹینٹ (آمادگی کا خط) موصول ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ لیٹر آف انٹینٹ سے متعلق کارروائی جاری ہے، جلد ہی اس پر دستخط کر کے اس کو واپس آئی ایم ایف کو بھیجا جائے گا اور معاہدے کی منظوری کے لیے رواں ماہ کے آخر میں ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے منتظر ہیں۔

آئی ایم ایف نے 29 اگست کو ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس طلب کرلیا ہے جس میں پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکج کی منظوری دی جائے گی جس میں رواں ماہ کے اختتام سے قبل تقریباً ایک ارب 18 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری شامل ہے۔

یہ اقدام 4 دوست ممالک کی جانب سے مالی تعاون میں 4 ارب ڈالر جاری کرنے کے فیصلے کے بعد اٹھایا گیا۔

آئی ایم ایف بورڈ کی جانب سے پروگرام کی منظوری کے بعد غیر ملکی زرمبادلہ کے مسلسل کم ہونے والے ذخائر میں اضافے کے بعد پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے اور ادائیگیوں کے توازن میں مزید بہتری کی توقع ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں