اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحٰہ نے افغانستان کے حوالے سے ہونے والے غیر معمولی اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کو اجلاس کی اہم کامیابی قرار دیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئےاو آئی سی کے جنرل سیکریٹری حسین طحٰہ نے کہا ہے کہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کی جانب سے افغانستان کے موجودہ حالات پر افغان عوام کی مدد کے لیے عالمی فنڈ کا قیام اور افغانستان کے لیے اوآئی سی کے خصوصی نمائندہ کی تعیناتی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے علاوہ دیگر ممالک بھی اس فنڈ میں حصہ ڈالیں گے،غیر معمولی اجلاس کی کامیابی خوش آئند ہے،توقع ہے کہ اس سے خطے بالخصوص افغانستان میں بہتری آئے گی۔
اوآئی سی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ او آئی سی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر پاکستان کے عوام اور حکومت کے مشکور ہیں، یہ غیر معمولی اجلاس ایک بڑی کامیابی تھا،خطے میں ہونی والی پیش رفت کے حوالے سے یہ اجلاس اہم تھا۔
ان کا کہنا ہے کہ اس اجلاس کی ایک اہم کامیابی یہ ہے کہ اجلاس میں اوآئی سی کے اسسٹنٹ سیکرٹری طارق بخیت کو نمائندہ خصوصی برائے افغانستان مقرر کیا گیا جنہوں نے اپنا کام بھی شروع کردیا ہے، وہ رابطہ کاری کا کام سرانجام دیں گے۔
انہوں نے اجلاس میں شریک طالبان کے نمائندے سے ملاقات بھی کی،امید ہے وہ مستقبل میں بھی متعلقہ اداروں سے رابطے میں رہیں گے۔
دوسری بڑی کامیابی کے حوالے سےآگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے عوام کے لیے خصوصی فنڈ کے قیام میں نہ صرف اوآئی سی کے رکن ممالک بلکہ دیگر ممالک بھی تعاون کریں گے تاکہ 40 سال سے مصائب کا شکار افغانیوں کی مدد ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں افغانستان کے لیے حوصلہ افزاء اعلانات کیے گئے ہیں، مستقبل قریب میں وزراء خارجہ کی اس کانفرنس کے تاریخی اثرات مرتب ہوں گے۔
اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے اوآئی سی کے سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ افغانستان کے بارے میں او آئی سی کے نمائندہ خصوصی فعال کردارادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انسانی المیہ جنم لے چکا جس کے سدباب کے لیے اوآئی سی کے پلیٹ فارم سے بھرپور آواز اٹھائی گئی۔