اونٹ کے رشتہ دار ’’الپاکا‘‘ کی نینوباڈیز سے شدید درد کا خاتمہ

اونٹ کے رشتہ دار ’’الپاکا‘‘ کی نینوباڈیز سے شدید درد کا خاتمہ


ساؤ پالو / بون: برازیلی اور جرمن سائنسدانوں نے ’’الپاکا‘‘ نامی جانور میں ایسی چھوٹی اینٹی باڈیز، یا ’’نینوباڈیز‘‘ تیار کی ہیں جو گٹھیا سمیت مختلف امراض میں شدید اور دائمی تکلیف ختم کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

یہ نینوباڈیز اب تک ایسے چوہوں پر کامیابی سے آزمائی جاچکی ہیں جو گٹھیا جیسی تکلیف میں مبتلا تھے۔ ان آزمائشوں کی تفصیلات ریسرچ جرنل ’’ای ایم بی او مالیکیولر میڈیسن‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

بتاتے چلیں کہ اونی کھال والا الپاکا جنوبی امریکا میں پایا جاتا ہے۔ اس کا تعلق اونٹ کے خاندان سے ہے جس میں اونٹ کے علاوہ گواناکو، ویکونا، لاما اور الپاکا شامل ہیں۔

اونٹ کے خاندان سے تعلق رکھنے والے تمام جانوروں میں خاص طرح کی بہت چھوٹی اینٹی باڈیز قدرتی طور پر بنتی ہیں جنہیں ’’نینو باڈیز‘‘ کہا جاتا ہے، جن پر حالیہ برسوں میں خاصی تحقیق کی گئی ہے۔

نینو باڈیز اب تک درجنوں بیماریوں اور تکالیف کے خلاف مؤثر ثابت ہوچکی ہیں جبکہ ان کے نت نئے فوائد دریافت ہوتے جارہے ہیں۔ نئی تحقیق بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

الپاکا میں تیار کی گئی یہ نینوباڈیز ’’اے ایس سی اسپیکس‘‘ (ASC specks) کہلانے والے پروٹینی مادّوں کو نشانہ بناتی ہیں۔

یہ مادّے جسم کے مختلف حصوں بشمول جوڑوں میں درد کی وجہ بنتے ہیں جبکہ لمبے عرصے تک جسم میں ان کی موجودگی دائمی درد کو جنم دیتی ہے۔

اے ایس سی اسپیکس کو الپاکا کے جسم میں داخل کیا گیا، جہاں کچھ دن بعد ہی ان کے خلاف نینوباڈیز بننا شروع ہوگئیں۔ بعد ازاں ان نینوباڈیز کو شناخت کرکے الگ کیا گیا اور جرثوموں (بیکٹیریا) کے ذریعے ان کی زیادہ مقدار تیار کی گئی۔

اگلے مرحلے میں یہ نینوباڈیز ایسے انسانی خلیوں پر آزمائی گئیں جنہیں اے ایس سی اسپیکس سے متاثر کیا گیا تھا۔ ان آزمائشوں میں کامیابی ہوئی جس کے بعد ان ہی نینوباڈیز چوہوں پر بھی آزمایا گیا۔

چوہوں پر تجربات میں الپاکا نینوباڈیز نے اور بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ان میں جوڑوں کا درد تقریباً مکمل طور پر ختم ہوگیا۔

ان تجربات میں شریک سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر انسانی آزمائشوں میں بھی ان نینوباڈیز نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو امید ہے کہ آئندہ چند برسوں میں ہمارے پاس گٹھیا اور مختلف جسمانی تکالیف ختم کرنے کےلیے ایک نئی اور زیادہ مؤثر دوا موجود ہوگی۔


اپنا تبصرہ لکھیں