دبئی:
انسداد دہشتگردی کے آلات کرکٹرز کی نگرانی کیلیے استعمال ہونے لگے۔
بوتان عثمان نے دہشتگرد حملے کے بعد لوگوں کو تلاش کرنے، انڈسٹریل حادثات اور موسم کی پیشگوئی کے حوالے سے ٹیکنالوجی تیار کی، وہ اب ایک برطانوی آئی ٹی کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو اور ان کی تیار کردہ ٹیکنالوجی آئی پی ایل بائیویبل میں کھلاڑیوں کو محفوظ رکھنے کیلیے استعمال ہورہی ہے۔
بائیوسیکیور ماحول میں شامل تمام کھلاڑی اور اسٹاف ممبرز نے گردن میں ایک بلوٹوتھ ٹریکر پہن رکھا ہوتا ہے جس سے ان کی نقل وحرکت کی نگرانی ہوتی رہتی ہے، وہ صرف ٹریننگ اور میچ کے دوران ہی اس ڈیوائس کو اتارتے ہیں، اگر کوئی بھی کھلاڑی وغیرہ بائیوببل سے باہر جانے کی کوشش کرے یا پھر اپنے لیے مقررہ زون سے باہر جائے تو اس ڈیوائس کی وجہ سے فوراً کمپنی کو الرٹ پہنچ جاتا جو اس کی آئی پی ایل کو رپورٹ کرتی ہے، جس پر بھارتی کرکٹ بورڈ بائیوببل کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف نا صرف تادیبی کارروائی کرتا بلکہ اسے 6 روز کے لیے آئسولیٹ بھی ہونا پڑتا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی اس سے قبل انگلینڈ کی ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز میں بھی استعمال ہوئی، وہاں پر کاؤنٹی میچز کے دوران جب آزمائشی طور پر تماشائیوں کو محدود داخلے کی اجازت دی گئی تب بھی نگرانی کے لیے اس ٹیکنالوجی کا استعمال ہوا۔
سن رائزرز حیدرآباد کے مینٹور لکشمن نے بھی تصدیق کی کہ تمام کھلاڑیوں و اسٹاف نے گلے میں ڈیوائس پہن رکھی جس سے نقل و حرکت کا علم ہوتا ہے، اس کا مقصد سب کو وبا سے محفوظ رکھنا اور یہ بہت ہی اچھے سے کام کررہی ہے۔