اذان سے متعلق متنازع ٹوئٹ پر جاوید اختر کو تنقید کا سامنا


بھارت کے مقبول اسکرپٹ رائٹر اور شاعر جاوید اختر نے حال ہی میں مسلمانوں کی اذان سے متعلق ایک متنازع ٹوئٹ کیا جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

بھارتی اسکرپٹ رائٹر نے گزشتہ دنوں لاؤڈ اسپیکر میں اذان دینے سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مائیکرو بلاگنگ سائٹ پر ایک ٹوئٹ کیا۔

جاوید اختر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ‘بھارت میں تقریباً 50 سال تک لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینا حرام تھا، بعد ازاں یہ حلال ہو گیا اور اس قدر حلال ہوا کہ اس کی کوئی حد نہ رہی’۔

Javed Akhtar

@Javedakhtarjadu

In India for almost 50 yrs Azaan on the loud speak was HARAAM Then it became HaLAAL n so halaal that there is no end to it but there should be an end to it Azaan is fine but loud speaker does cause of discomfort for others I hope that atleast this time they will do it themselves

17.6K people are talking about this

انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ‘اذان دنیا ٹھیک ہے لیکن لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینے سے دوسروں کو پریشانی ہوتی ہے’۔

جاوید اختر کے اس ٹوئٹ پر انہیں صارفین کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی گلوکار سونو نگم کا کہنا تھا کہ لاؤڈ اسپیکر میں اذان کی وجہ سے انہیں پریشانی ہوتی ہے، انہوں نے کہا تھا کہ ان کے گھر کے آس پاس بہت مسجدیں ہیں اور وہ اذان سننا نہیں چاہتے لیکن انہیں سننی پڑتی ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں