روزانہ کچھ مقدار میں اخروٹ کو کھانا ذیابیطس کے شکار بننے کا خطرہ کم کرتا ہے۔
کیا آپ جانتے ہیں کہ کچھ ماہ تک روزانہ اخروٹ کھائیں جائیں تو خون کی شریانوں کے افعال میں بہتری دیکھی جاتی ہے۔
جبکہ جسم کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں بھی کمی آتی ہے۔
خیال رہے کہ خون کی شریانوں کے افعال میں خرابی اور خراب کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار بناسکتا ہے۔
اس حوالے سے ماضی میں کئی محققین یہ بتا چکے ہیں کہ اخروٹ میں فیٹی ایسڈز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جبکہ کیلوریز کے حوالے سے بھی یہ بہترین ہے تو اگر لوگ روزانہ اس کو کھائیں تو ان کا میٹابولک نظام بہتر حالت میں رہتا ہے۔
ماضی میں ایک تحقیق بھی کی گئی تھی جس کے دوران سو سے زائد مرد و خواتین پر تجربات کیے گئے جن میں سے 75 میں ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا خطرہ بہت زیادہ تھا۔
محققین نے ان لوگوں کو روزانہ پچاس گرام سے زائد اخروٹ چھ ماہ تک کھلائے تو یہ نتائج سامنے آئے کہ لوگوں کی غذائی عادات کے معیار میں بہتری آئی ہے اور ذیابیطس کا خطرہ کم ہوگیا تھا۔
یہ تحقیق طبی جریدے بی ایم جے اوپن ڈائیبیٹس ریسرچ اینڈ کیئر میں شائع ہوئی تھی۔
ڈیل وئیر یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ اخروٹ کھانے کی عادت کے نتیجے میں جسم میں ایسے کیمیکلز کی کمی آتی ہے جو کہ خلیات کو نقصان پہنچا کر مردوں میں بانجھ پن کا باعث بنتے ہیں۔
اس کے علاوہ ایک اور تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ روزانہ چند اخروٹ کھانے کی عادت خواتین میں بریسٹ کینسر کا خطرہ کم کرتی ہے۔
خشک میوے میں شمار کیا جانے والا اخروٹ ہمیشہ سے طبی لحاظ سے فائدہ مند قرار دیا جاتا ہے اور اسے موٹاپے سے بچاﺅ کے لیے بھی بہترین سمجھا جاتا ہے۔