اب ٹویٹر صارفین اپنی پوسٹ پر ریپلائی کو کئی طرح سے کنٹرول کرسکیں گے


سان فرانسسكو: 

ٹویٹر نے عوام کے دیرینہ مطالبے کے جواب میں ایک وسیع آپشن کی آزمائش شروع کردی ہے۔ اس آپشن کے تحت صارف اپنے ٹویٹر پر ردِ عمل یا جوابات کو کنٹرول کرسکیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگوں کی اکثریت ٹویٹر پرانتہائی نازیبا جوابات بھی دیتی ہے۔

گزشتہ برس اکتوبر میں ٹویٹر کے پراڈکٹ ہیڈ کے وون پیکپور نے اشارہ دیا تھا کہ ان کی ٹیم ٹویٹ کے جوابات پر صارف کے کنٹرول بڑھانے پر سوچ رہی ہے۔ اسی طرح ردِ عمل کو جزوقتی بنانے پر بھی بات ہوئی تھی۔ ان کے نزدیک کسی بحث میں لوگوں کی شمولیت کا فیصلہ یا اس پر کنٹرول ایک صارف کا حق ہونا چاہیے۔

لاس ویگاس میں منعقدہ کنزیومر الیکٹرانکس شو 2020ء میں ٹویٹر نے اس کا باضابطہ اعلان کیا جس کے تحت کمپوز شدہ الفاظ کے پینل سے براہِ راست وہ اپنے صارفین اور ٹویٹ پر ردِ عمل یا جواب کے آپشن پر کام کرسکیں گے۔ فی الحال اس میں تین آپشن پیش کیے جارہے ہیں:

عالمی یا گلوبل: اس کے تحت ٹویٹ کا جواب کوئی بھی دے سکتا ہے۔

گروپ: صرف گروپ کے اراکین یا تجویز کردہ افراد ہی جواب دے سکیں گے۔

پینل : جن افراد کو ٹویٹ کے ٹیکسٹ میں شامل کیا گیا ہے صرف وہی جواب دے سکیں گے۔

اسٹیٹمنٹ: اس آپشن کے تحت ٹویٹ پر کوئی بھی جواب نہیں لکھ سکے گا۔

اگرچہ اربوں افراد کے لیے ان چار آپشن کو بحال کرکے ممکن بنانا ہے لیکن اب ٹویٹر کمپنی یہ سارے آپشن اگلے چند ماہ میں پیش کررہی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں