بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر مسابقت میں اضافے کے لیے متحدہ عرب امارات کی ریاست ابو ظہبی میں نئے کاروبار پر آنے والی لاگت میں 90 فیصد سے زائد تک کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حالیہ ہفتوں میں متحدہ عرب امارات کی سات ریاستوں میں سے ایک ابوظبی میں نئے کاروبار کو فروغ دینے کی کوششیں تیز کردی گئی ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں کارپوریٹ ٹیکس عملی طور پر صفر ہے کیونکہ وہ تیل پر مبنی اپنی معیشت کو متنوع بنانا چاہتا ہے۔
ابو ظہبی کے سرکاری میڈیا آفس نے اتوار کے روز ایک بیان میں کہا ابوظبی امارات میں کاروبار لگانے کی فیس 90فیصد سے زائد کم کر کے 272ڈالر کردی گئی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اس نئے ٹیرف کے تحت کچھ فیسوں کو ختم کردیا گیا ہے جو پہلے مختلف سرکاری اداروں کو ادا کی جاتی تھیں جبکہ دیگر چیزوں میں بھی کمی کی گئی ہے جن کا اطلاق 27 جولائی سے ہو گا۔
بیان میں کہا گیا کہ اس اقدام سے امارات میں کاروبار کرنے کے سلسلے میں آسانی میں نمایاں اضافہ ہوگا اور ابوظبی کی علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر مسابقت بڑھے گی۔
اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم کے مطابق متحدہ عرب امارات ان علاقوں میں شامل ہے جن پر ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے یا یا ٹیکس بہت کم ہے۔
متحدہ عرب امارات نے پیر کے روز ملٹی نیشنل کمپنیوں کی ٹیکس وصولی کے طریقہ کار کی بحالی کے تاریخی معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ٹیکسوں سے بچاؤ اور منافع میں تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عالمی اتفاق رائے کی حمایت کرتا ہے۔
130 سے زیادہ ممالک بین الاقوامی ٹیکس عائد کرنے کے حوالے سے اصلاحات پر اتفاق کر چکے ہیں جس میں کم از کم کارپوریٹ شرح 15 فیصد بھی شامل ہے۔
وزارت خزانہ کے اسسٹنٹ انڈر سکریٹری سعید راشد ال نے کہا کہ متحدہ عرب امارات اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم اور اراکین کے ساتھ باہمی مشاورت سے بات چیت میں پیشرفت کے لیے پرعزم ہے تاکہ منصفانہ اور پائیدار نتائج کے حصول کے لیے تکنیکی بات چیت کو آگے بڑھایا جاسکے۔
متحدہ عرب امارات نے حال ہی میں معاشی اصلاحات کا آغاز کیا ہے۔
یکم جون سے غیر ملکی افراد کاروبار کر کے تمام سرمائے کا کنٹرول اپنے پاس رکھ سکیں گے جو اس سے قبل اسپیشل فری زونز میں بھی ممکن تھا۔