آزاد کشمیر میں بارش کے نتیجے میں کچا مکان گرنے سے 10افراد ہلاک

آزاد کشمیر میں بارش کے نتیجے میں کچا مکان گرنے سے 10افراد ہلاک


آزاد جموں و کشمیر میں واقع ایک گاؤں میں بارش کے نتیجے میں ایک کچا مکان کے گرنے سے دس افراد ہلاک جبکہ چار زخمی ہو گئے۔

ہجیرہ کے اسسٹنٹ کمشنر ولید انور نے بتایا کہ یہ واقعہ اتوار کی رات کو دریائے پونچھ کے بائیں کنارے پر ضلع پونچھ کے آخری گاؤں تاہی کھکھریالی میں پیش آیا۔

ولید انور نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ہونے والی بارشوں نے مکان کی چھت بالخصوص برآمدے کے اوپر کا حصہ نازک اور کمزور بنا دیا تھا، کچے مکان میں دو بھائی اور ان کے متعلقہ خاندان رہتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں خاندانوں کے 14 افراد میں زیادہ تر بچے تھے جو حادثے کے وقت برآمدے میں سو رہے تھے اور چھت گرنے سے وہ مٹی کے ٹیلوں کے نیچے دب گئے۔

اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ گاؤں کے لوگ جائے وقوع پر جمع ہوئے اور ملبے سے سات لاشیں اور اتنے ہی زخمیوں کو نکالا لیکن اچانک بارش نے ان کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالی۔

انہوں نے مزید کہا کہ زندہ بچ جانے والوں کو تتہ پانی کے ایک نجی اسپتال لے جایا گیا جہاں ان میں سے تین زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

جاں بحق ہونے والوں کی شناخت 60 سالہ سیدی بیگم، 36 سالہ نورین بیگم، 13 سالہ سحر، 11 سالہ نبیہ، 35 سالہ وقار بیگم، 13 سالہ زویا، 11 سالہ ادیشہ، آٹھ سالہ اسناد، چھ سالہ زماد اور پانچ سالہ مبشر کے نام سے ہوئی۔

زندہ بچ جانے والوں میں 20 سالہ زونیر احمد، 18 سالہ فریال، چھ سالہ انیسہ اور دو سالہ زوہان شامل ہیں۔

ایک بیان میں آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم سردار تنویر الیاس نے جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ جاں بحق افراد کی تدفین اور زخمیوں کے علاج میں متاثرہ خاندانوں کو سہولت فراہم کریں۔

انہوں نے ایک بار پھر لوگوں بالخصوص آزاد جموں و کشمیر کا دورہ کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ سخت موسم کے درمیان انتہائی احتیاط برتیں۔

ملک کے دیگر حصوں کی طرح آزاد جموں و کشمیر بھی شدید بارشوں کی لپیٹ میں ہے جس سے ندی نالے ابل پڑے ہیں اور مٹی کے تودے گرنے کے نتیجے میں ٹریفک میں رکاوٹ اور خلل پڑتا ہے۔

کوہستان میں سیلاب سے انفراسٹرکچر تباہ

دریں اثنا موسلا دھار بارش سے آنے والے سیلاب نے خیبرپختونخوا کے ضلع بالائی کوہستان میں تباہی مچا دی کیونکہ قراقرم ہائی وے پر ایک پل گر گیا جس سے مواصلاتی رابطہ منقطع ہو گیا اور گلگت بلتستان کی طرف جانے والی ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہو گئی۔

اپر کوہستان کے اسسٹنٹ کمشنر حافظ وقار احمد کے مطابق اس واقعے سے اوچھر نالہ پر داسو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا۔

انہوں نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ سیلاب نے داسو پراجیکٹ پر کام کرنے والے عملے کے کوارٹرز کو نقصان پہنچایا، اس جگہ پر کام کرنے والی ایک چینی کمپنی کی بھاری مشینری کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے ذاتی طور پر سائٹ کا دورہ کیا اور پراجیکٹ کے عملے اور علاقے کے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن سے ملاقات کی، میں نے اوچھر نالہ پل کے متبادل راستوں پر تبادلہ خیال کیا لیکن سیلابی پانی اور مزید بارش اور سیلاب کا امکان کام میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔

احمد نے مزید کہا کہ فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن کراکرم ہائی وے پر ایک ہنگامی اسٹیل پل نصب کرے گا لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ جب تک صورتحال بہتر نہیں ہو جاتی تب تک کام شروع نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ایف ڈبلیو او سے درخواست کی ہے کہ جلد از جلد ملبے کو صاف کرنا شروع کر دیا جائے اور اسٹیل پل کی تنصیب تک کراکرم ہائی وے بند رہے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں