انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) آج 2025 چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کی میزبانی پر اہم فیصلہ کرنے والی ہے۔ آئی سی سی کے بورڈ اجلاس میں ٹورنامنٹ کے مقام کا تعین کیا جائے گا اور یہ بھی طے ہوگا کہ آیا یہ ٹورنامنٹ طے شدہ شیڈول کے مطابق منعقد ہو گا یا نہیں۔
پاکستان نے اس ہائبرڈ ماڈل کی سخت مخالفت کی ہے، جس میں بھارت کے میچ نیوٹرل مقام پر کرائے جانے کی تجویز ہے، عام طور پر یو اے ای کو اس مقصد کے لیے منتخب کیا جاتا ہے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے آئی سی سی کو اپنے موقف سے آگاہ کیا ہے، اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان مشکلات کا سامنا کرنے کو تیار ہے، لیکن اپنی عزت کے بدلے نہیں۔
تناؤ کے باوجود، پی سی بی نے ایونٹ کی میزبانی کے لیے اہم انتظامات مکمل کر لیے ہیں اور اس نے ایک قابل قبول اور منصفانہ حل کا مطالبہ کیا ہے۔ تاہم، بھارت کے پاکستان آنے سے انکار نے اب بھی ایک بڑی رکاوٹ پیدا کی ہے، جس سے شیڈولنگ میں پیچیدگیاں اور نشریاتی اداروں کے لیے مالی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
مالی طور پر، پاکستان چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے 6 ملین ڈالر حاصل کر سکتا ہے، اس میں ٹکٹ کی فروخت اور مہمان نوازی سے حاصل ہونے والی اضافی آمدنی شامل نہیں ہے۔ پی سی بی کو ٹورنامنٹ کے انشورنس کے لیے تقریباً 1.2 ملین ڈالر مختص کرنے ہوں گے۔ اس کے برعکس، بھارت کو آئی سی سی کی سالانہ آمدنی کے 38% کا حصہ ملتا ہے، جو 90-95 ملین ڈالر کے قریب ہے۔
بھارت کی شرکت پر جاری غیر یقینی صورتحال نے ٹورنامنٹ کے شیڈول کے حتمی فیصلے میں تاخیر کی ہے، جس سے نشریاتی اداروں کے منصوبوں میں خلل پڑا ہے۔ آج کا آئی سی سی بورڈ اجلاس ان تمام مسائل کو حل کرنے اور ٹورنامنٹ کے مستقبل کے بارے میں وضاحت فراہم کرنے کی توقع ہے۔