انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کے بارے میں اپنے اہم بورڈ اجلاس کو 24 سے 48 گھنٹوں کے لیے ملتوی کر دیا ہے، جو صرف 15 منٹ تک جاری رہا۔ اس اجلاس کا مقصد بھارت کے پاکستان نہ جانے کے فیصلے اور پاکستان کی ہائبرڈ ماڈل کے خلاف سخت مخالفت کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کو حل کرنا تھا۔
اجلاس میں یہ طے پایا کہ پاکستان اور بھارت، آئی سی سی کی مدد سے، ایک ایسا حل تلاش کریں گے جو دونوں فریقوں کے لیے قابل قبول ہو۔ اس حل میں دیگر متعلقہ کرکٹ بورڈز کی مشاورت بھی شامل ہوگی۔ فیصلہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں متوقع ہے۔
2025 کی چیمپئنز ٹرافی پاکستان میں ہونی ہے، لیکن بھارت کے پاکستان نہ آنے کے فیصلے نے ایونٹ کے مستقبل کو غیر یقینی بنا دیا ہے۔ پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کے خلاف اپنی سخت پوزیشن برقرار رکھی ہے، جس میں میچز کو دو مختلف مقامات پر کرانے کی تجویز تھی، اور خبردار کیا ہے کہ اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو پاکستان مستقبل میں بھارت میں ہونے والے ایونٹس کا بائیکاٹ کرے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کو اس معاملے پر حتمی فیصلے سے پہلے اپنے اپنے حکومتوں سے مشاورت کرنی ہوگی۔ آئی سی سی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ مقصد اس مسئلے کا دوستانہ حل تلاش کرنا ہے اور اس حوالے سے مزید ملاقاتیں آئندہ دنوں میں ہوں گی۔
بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے بھی پی سی بی کے ساتھ جاری بات چیت کی تصدیق کی ہے، اور آئی سی سی کو اس بات چیت میں اہم کردار ادا کرنے کا کہا۔ انہوں نے زور دیا کہ بی سی سی آئی اس معاملے میں اپنی حکومت کی ہدایت کے مطابق عمل کرے گا۔
دریں اثنا، بھارت کے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بی سی سی آئی نے پاکستان جانے کے بارے میں سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ٹیم کا پاکستان جانا غیر متوقع ہے، جو اس بات چیت میں مزید پیچیدگیاں پیدا کر رہا ہے۔
تاہم، بی سی سی آئی نے اس معاملے پر ابھی تک کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا، جس سے صورتحال مزید غیر یقینی ہے۔